ایک تصویر۔۔۔۔ایک کہانی
وفاقی دارالحکومت میں تانگہ ریڑھی پر پابندی عائد ہونے کے باوجود زیر نظر تصویرمیں ایک بچہ تانگہ ریڑھی پر سوار ہوکر ٹریفک پولیس کے سامنے سے چوک میں سے گذر رہا ہے۔ تانگہ ریڑھی پر دو خواتین ایک گھوڑا گاڑی چلانے والا بچہ ایک اور چھوٹے بچے کو گود میں بیٹھا کر لے جارہا ہے ، جہاں بڑھتی مہنگائی کے ہاتھوں غریب لوگ سواری کے لیئے اپنی(ٹرانسپورٹ) تانگہ ریڑھی استعمال کرنے پر مجبور ہیں وہاں یہ روش انتہائی خطرناک اور خلاف قانون بھی ہے ، نوعمر بچہ جو تانگہ ریڑھی چلا رہا ہے کسی بھی وقت گھوڑا بے قابو ہونے پر کسی حادثہ کا شکار ہو سکتے ہیں، یہ لاپروائی تانگہ ریڑھی پر سوار افراد کے لیئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے ، دوسری جانب ٹریفک پولیس جو ایسی خلاف ورزیوں پر کارووائی کی مجاز اتھارٹی ہے خود فراموشی کے انداز میں خوش گپیوں میں مصروف ہے ۔ اسلام آباد کے شہریوں نے معاملہ پر متعلقہ حکام سے نوٹس کی اپیل کی ہے۔تحریری و تصویر ، سہیل ملک