تارکین وطن کی حالت بہت قابل ترس ہے ، پاکستان میں موجود رشتے دار بھی انہیں اپنے معا ملات میں بولنے کا حق نہیں دیتے ، ان کی آنکھوں میں واضح پیغام ہو تا ہے کہ تمھارا کام صرف پیسے دینے تک ہے اس سے آگے ہمارے مامے نہ بنو ۔۔ یہی پیغام حکومت اسے دیتی ہے۔
ایک اور منظر نامہ :وزیر ِ داخلہ، شہر یار آفریدی ، آدھی آدھی رات کو تھانوں میں جا جا کر چھاپے مار رہا ہے اور اے ایس آئی کو کہہ رہا ہے کہ "تھانیدار کی طرف مت دیکھو ، مجھے دیکھو ، اور جو بھی شکایت ہے یاکچھ چاہیئے تومجھے بولو ۔۔۔"یہ سب دیکھ کر میں سوچتی ہوں :
کیا ان یو ٹیوب ڈراموں سے کچھ فرق پڑنے والا ہے ؟ہمیں عمران خان سے محبت ہے مگرجب میں نے عمران خان سے بہت سال پہلے
پو چھا تھا کہ آپ کے نزدیک انقلاب کیا ہے؟ تو جس طرح کا جواب انہوں نے دیا تھا ، بالکل ویسا ہی انقلا ب وہ لا رہے ہیں ۔ لوگوں کی سوچ ، جن میں شہر یار آفریدی جیسے" برائے نام دبنگ" وزیر داخلہ بھی شامل ہیں ،بدلے بغیر ، کیا ملک بدل سکتا ہے ؟
برائے نام دبنگ اس لئے کہہ رہی ہوں کہ ہاوسنگ سکیم فراڈ میںکامران کیانی کے ریڈ وارنٹ نکل چکے ہیں اورچوہدری نثار کی طرح ، شہر یار آفریدی بھی قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے میں بے بس نظر آتے ہیں ۔۔ تو دبنگ کیسے ہو ئے ؟۔۔عدالت اور نیب کے جاری کردہ آرڈر پر اگر سابقہ وزیر ِ اعظم اور وزیر ِ اعلی گرفتار ہو سکتے ہیں تو پانچ مرلے کا ڈی ایچ اے میں پلاٹ خریدنے والے غریب کا خون چوس کر بھاگنے والے کیوں نہیں گرفتار ہو سکتے ؟
نواز شریف ،شرجیل میمن ، ڈاکٹر عاصم ، ایان علی اور مریم کی طرح ، چور سپاہی کا کھیل ہی کھیل دیں ۔۔۔اور کچھ نہیں تو ہمارے بچپن کی یادیں ہی تازہ ہو جائیں گی ۔
نیب یا عدالت کام کربھی لے لیکن وزارت ِ داخلہ چوڑیاں پہنے رکھے گی تو انصاف کی تحریک بھی ایک ڈراونے خواب پر ختم ہو جائے گی ۔۔ ڈی ایچ اے کے متاثرین کو یہاںکینیڈا میں اپنی آنکھوں سے ذلیل و خوار ہو تے دیکھتے ہیں اور ٹی وی پر زمان پارک میں باعزت لوگوں کی گرفتاری دیکھ کر ، خون میں ابال آیا ورنہ تو سنئیر صحافی نے ڈانٹ کر دبکا دیا تھا کہ تم جیسے بھگوڑوں کو کیا ضرورت ہے ہمارے چھابے میں ہاتھ مارنے کی ۔ ہم ہیں نا یہاں بیٹھے ، کیا ہمیں نظر نہیں آتا کہ کیا کیا کچھ ہو رہا ہے ۔ تم لوگ باہر کی زندگیوں کے مزے لیتے ہو اور پاکستان کے لئے تڑپنے کا حق بھی مانگتے ہو ؟۔۔۔۔ لیکن اے تارکین وطن !!پیسہ چندے کی صورت ، سرمایہ کاری کی صورت ، فراڈ کا شکار ہو نے کے لئے ۔۔ وہ سب پاکستان میں ہی کرنا ۔ کیونکہ اس ملک کا تم پر قر ض ہے ۔
طارق محمود ۔۔۔ جیسے کتنے ہی اپنی عمر بھر کی جمع پو نجی اس خیال میں پاکستان میں جا کر انویسٹ کر آتے ہیں کہ کہ لوٹ کر ایکدن واپس اپنے ملک آئیں تو سکون سے بڑھاپا گذار سکیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ محب وطن ، وطن کے اندر مختلف حالتوں میں بیٹھ کر ان کا انویسٹ کیا پیسہ ، لے کر دوسرے ملکوں میں بڑھاپا گذارنے نکل جاتے ہیں ۔۔۔
شہر یار آفریدی !! آپ ہی فیصلہ کر دیں کہ محب وطن کون ہے؟ ہمارے جیسے تارکین ِ وطن جو محنت اور حق حلال کے پیسے جوڑ کر واپس اپنے وطن کو لوٹنے کا سوچتے اور اپنی جمع پو نچی لٹاتے رہتے ہیں یا وہ جو جائز ناجائز دونوں طریقوں سے ملک کو لوٹ کر ، پرسکون بڑھاپے کے لئے وطن کو چھوڑ کر آرام دہ ملکوں کا رخ کرتے ہیں ؟ (ختم شد)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38