ماضی کی حکومتوں نے دانستہ طور پر نجی سکولوں کو مظبوط کرنے کے لئے سرکاری سکولوں کے نظام کو تباہ کیا : صوبائی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس
صوبائی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا ضلع جہلم کی تحصیل پنڈ دادن خان کے گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکول ساؤال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 85 سالہ پرانی عمارت والے اس سکول کو ہمارے بچوں کے لئے مکمل طور پر تیار کئے جانا بہت خوش آئند بات ہے اور اس طرز کے تمام تر اقدامات کو ہر ممکن پزیرائی ملنی چاہیئے۔ڈاکٹر مراد راس نے بتایا کہ گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکول ساؤال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 9 ملین کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے اور اس کی بدولت یہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو بہترین سہولیات سے آراستہ ماحول فراہم کیا جائے گا۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور معاون فاونڈیشن کی مشترکہ معاونت سے سکول کی عمارت میں ترقیاتی کام مکمل کرایا گیا۔افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر جہلم، چیئرمین معاون فاونڈیشن، سی ای او ایجوکیشن جہلم، اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان و دیگر شریک ہوئے۔
وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے بتایا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور معاون فاونڈیشن کے مشترکہ کاوشوں سے سکول میں 6 نئے کلاس رومز، 2 دفاتر، تین واش رومز، ایک کچن، ایک سٹور روم سمیت بچوں کے کھیلنے کے لئے گراونڈ بھی تیار کرایا گیا ہے۔ڈاکٹر مراد راس نے مزید بتایا کہ جہاں کہیں بھی ہمارے بچوں کے لئے کوئی خصوصی اقدام عمل میں لائے جائیں گے ان کی نشاندہی کرنا اور سراہنا ہمارا فرض ہے۔ڈاکٹر مراد راس کا کہنا تھا کہ مسائل کا تذکرہ اور ان پر تبصرہ کرنا آسان ہے لیکن ان کا مستقل اور جامع حل تلاش کرنے کے لئے وقت اور محنت درکار ہوتی ہے۔جب ہمیں حکومت ملی تو پورے ملک کا نظام ٹوٹا ہوا تھا اور حکومت سنبھالنے کے بعد ہمیں احساس ہوا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے تعلیم کے شعبے میں کوئی کام نہیں کیا گیا۔صوبائی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے دانستہ طور پر نجی سکولوں کو مظبوط کرنے کے لئے سرکاری سکولوں کے نظام کو تباہ کیا گیا اور آج جو ریفارمز ہم محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب میں لا رہے ہیں ان کے مثبت نتائج دیرپا اور کار آمد ہوں گے۔ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مراد راس کا کہنا تھا کہ پچھلے سال متعارف کی جانے والی ای ٹرانسفر پالیسی کے انعقاد اور عملدرآمد سے سالانہ اربوں روپے کی کرپشن کا خاتمہ ہوا اور اس کے مکمل انعقاد پر حکومت کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی ادارے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے. ڈاکٹر مراد راس کا اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب سے اساتذہ کو علاقائی لخاظ سے کنٹریکٹ کی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے گا اور مخض ان ہی اساتذہ کا کنٹریکٹ بڑھایا جائے گا جو بہترین اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔