بیگم میاں محمد شریف کا سانحۂ ارتحال
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاں شہبازشریف کی والدہ ماجدہ بیگم شمیم اختر گزشتہ روز لندن میں انتقال کرگئیں۔ انکی عمر 94 سال تھی اور وہ اپنی زندگی کے آخری لمحات تک چاک و چوبند رہیں۔ انکے خاندان کے ذرائع کے مطابق مرحومہ کی میت پاکستان لانے کا اہتمام ہو چکا ہے اور انہیں جاتی عمرہ میں اپنے شوہر میاں محمدشریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائیگا۔ صدر مملکت‘ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سمیت ملک کی تمام قومی‘ سیاسی‘ دینی اور عسکری قیادتوں نے بیگم میاں محمدشریف کے انتقال پر دلی صدمے اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ حکومت نے مرحومہ کی تدفین کی رسومات میں شرکت کیلئے میاں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو پیرول پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے باضابطہ درخواست بھی دے دی گئی ہے۔
بیگم شمیم اختر نے بلاشبہ ایک بھرپور زندگی گزاری اور اپنے خاندان کی خوشحال و متمول زندگی کے ساتھ ساتھ مختلف ادوار میں اس خاندان پر ٹوٹنے والی سختیاں بھی دیکھیں اور برداشت کیں اور اپنے بچوں کو ہمیشہ ثابت قدم رہنے کی ہی تلقین کرتی رہیں۔ وہ میاں نوازشریف کی ضمانت پر رہائی کے بعد لندن گئی تھیں اور انکے ساتھ ہی مقیم تھیں بدقسمتی سے ہماری سیاست میں رواداری کا جذبہ مفقود ہونے کے باعث خوشی غمی کے موقع پر بھی ایک دوسرے کو برداشت نہ کرنے کی روایت مستحکم ہوچکی ہے۔ بے شک حکومت کی جانب سے میاں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی ایک مثبت فیصلہ ہے تاہم میں نوازشریف کا اس خدشے کے تحت اپنی والدہ کی میت کے ساتھ ملک واپس آنا ممکن نظر نہیں آتا کہ وہ ملک واپس آتے ہی قانون کے شکنجے میں آجائینگے۔ انہیں بہرصورت ملکی قوانین اور انصاف کی عملداری کی پاسداری کرنی چاہیے۔ انہیں اپنی سیاسی زندگی کی کٹھنائیوں کے دوران اپنے والد‘ اہلیہ اور والدہ کے انتقال کے صدمات اٹھانا پڑے ہیں اور ہماری سیاست اتنی بے رحم ہے کہ گزشتہ روز بیگم میاں محمدشریف کے انتقال کی خبر سن کر بھی پی ڈی ایم کے قائدین نے اپنا پشاور کا جاری جلسہ برخواست کرنے یا اسے تعزیتی جلسے میں تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس نہ کی اور جلسے میں ڈی جے کی دھنوں پر گانے بھی چلائے جاتے رہے جبکہ مریم نواز اپنی دادی کے انتقال کی خبر سن کر بغیر تقریر کئے جلسے سے باہر نکل آئیں جن کے بقول فون سروسز معطل ہونے کے باعث انہیں دادی کے انتقال کی خبر دو گھنٹے کی تاخیر سے ملی تھی۔ بیگم میاں محمد شریف کے سانحۂ ارتحال پر نوائے وقت گروپ شریف خاندان کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ خدا مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام پر سرفراز فرمائے۔