محکمہ ریونیو کی نااہلی معمر جوڑے کی ذلت کا سبب بنی
ملتان (خبر نگار خصوصی) ایم ڈی اے کے خلاف احتجاج کرنے والے بزرگ جوڑے کو رقم کی ادائیگی اور مطالبات بارے مزید حقائق سامنے آئے ہیں 2008 میں نسیم بی بی اور اس کے خاوند محمد ادریس کی فاطمہ جناح کالونی فیز ٹو کی تعمیر کے لئے 6 کنال 6 مرلے زمین ایکوائر کی گئی نسیم بی بی کے سسر محمد طفیل کی بھی 7 مرلے 13 گز زمین ایکوائر کی گئی لیکن انہوں نے زمین دینے اور رقم لینے سے انکار کیا جس پر تقریباً 23 لاکھ روپے سے زائد کی رقم اس وقت کے شیڈول ریٹ کے مطابق خزانے میں جمع کرادی گئی فاطمہ جناح کالونی فیز ٹو کی تعمیر کے دوران سلامتی مائی زوجہ وزیر ڈوگر نامی خاتون کی 75 کنال اراضی بھی ایکوائر کی گئی محکمہ ریونیو کی طرف سے فراہم کی گئی اراضی کی لسٹوں میں نسیم بی بی کا 3 کنال رقبہ سلامتی مائی کے کھاتے میں ڈال دیا ایم ڈی اے نے محکمہ مال کی فراہم کردہ لسٹ کے مطابق اس 3 کنال کا ایوارڈ سلامتی مائی کے نام جاری کر کے اسے تقریباً 10 لاکھ روپے کی ادائیگی بھی کردی ایم ڈی اے انتظامیہ کے مطابق اس بات کا علم ہونے پر نسیم بی بی نے سلامتی مائی کے خلاف بورڈ آف ریونیو میں کیس دائر کردیا۔ 28 اکتوبر 2014 کو محکمہ ریونیو نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے 3 کنال اراضی کا فیصلہ نسیم بی بی کے حق میں کردیا اس کیس میں نسیم بی بی نے ایم ڈی اے کو فریق نہیں بنایا ایم ڈی اے حکام کا کہنا ہے نسیم بی بی کا مطالبہ ہے کہ سلامتی مائی جو 10 لاکھ روپے کی رقم ایم ڈی اے سے لے گئی ہے وہ رقم مجھے ایم ڈی اے موجودہ ریٹ کے مطابق ادا کرے اس کے سسر محمد طفیل کی 7 مرلے 13 گز اور اس کی اپنی 2 کنال 6 مرلے اراضی کی ادائیگی موجودہ ریٹ کے مطابق کی جائے جبکہ 4 کنال اراضی جہاں پر اس کی رہائش ہے وہ اراضی وہ ایم ڈی اے کو نہیں دے گی انتظامیہ کے مطابق سلامتی مائی کو ادا شدہ 10 لاکھ روپے وہ نسیم بی بی کو دینے کو تیار ہیں جبکہ اراضی کی موجودہ ریٹ کے مطابق ادائیگی ممکن نہیں ہے اور نہ ہی رقبہ نکالنا آسان ہے کیونکہ نہ صرف الاٹیز کو پلاٹ الاٹ ہو چکے ہیں بلکہ وہاں پر ترقیاتی کام بھی ہو چکے ہیں اس سلسلہ میں رپورٹ حکومت کو بھی بھجوا دی گئی ہے۔