افغانستان کو ’’را‘‘ کی سرگرمیوں کے ثبوت فراہم کر دیئے: ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آ باد ( آ ئی این پی ) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان،جماعت الا حرار اور داعش افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعما ل کر رہی ہیں،افغانستان میں افیون و منشیات کی پیداوار پر تحفظات ہیں،منشیات کی پیداوار دہشت گردی کی مالی امداد میں استعمال ہوتی ہے،پاکستان کو بنگلہ دیش میں خود ساختہ جنگی جرائم کے ٹربیونل کی جانب سے جماعت اسلامی جے 6 اراکین کو سزاے موت دینے پر تحفظات ہیں،پاکستان دوست ممالک کو پاکستان کی سالمیت اور خو دمختاری کے خلاف کام کرنے والے افراد کو داخلہ پر پابندی کے لئے دبائو ڈالتا رہے گا۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور چین کے سٹرٹیجک مذاکرات کا آٹھواں دور اسلام آباد میں ہوا۔سیکریٹری خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب سے افغانستان، جزیرہ نما کوریا اور دیگر عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر سول آ بادی کو نشانہ بنانا افسوس ناک ہے اور انسانی حقو ق کی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔بھارتی قابض افواج کے مختلف غیر قانونی کاروائیوں اور آپریشنز میں 12کشمیریوں کو شہید کر دیا۔حریت رہنماؤں شبیر شاہ،آسیہ اندر رابی اور دیگر رہنماؤں کی نظر بندی کی بھی مذمت کرتے ہیں۔پاکستانی شہری خرم عاشق بنکاک میں انتقال کر گئے۔دفتر خارجہ کے کوششوں سے ان کے جسد خاکی اور اہل خانہ کو وطن واپس لایا گیا۔انہوں نے کہا دہشت گرد تنظیمیں داعش ،ٹی ٹی پی اور دیگر تنظیموں کا نیٹ ورک افغانستان میں موجود ہے۔افغانستان میں ’’را‘‘ کا نیٹ ورک موجود ہے جو دہشت گرد کارروائیاں کر رہے ہیں۔اس کے ثبوت افغانستان کو فراہم کیے ہیں۔ملا فضل اللہ او رسانحہ اے پی ایس کے ماسٹر مائینڈ افغانستان میں ہیں۔ ہم افغانستان میں افیون و منشیات کی پیداوار پر تحفظات رکھتے ہیں۔منشیات و افیون کی پیداوار دہشت گردی کی مالی امداد میں استعمال ہوتی ہے۔ٹی ٹی پی، داعش اور جماعت احرار افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم کے سعودی عرب کے دورے کا علم نہیں ہے۔پاکستان نے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس سے ملانے کی پیشکش کی۔بھارت کی جانب سے اس کی والدہ کی اس سے ملاقات کرانے کی درخواست موصول ہوئی۔بھارتی درخواست پر دفتر خارجہ غور کر رہا ہے۔پاکستان بنگلہ دیش میں خود ساختہ جنگی جرائم کے ٹریبیونل کی جانب سے جماعت اسلامی جے 6 اراکین کو سزاے موت دینے پر تحفظات رکھتا ہے۔بھارت مسلسل انسانی حقوق کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔بھارت افراد کو سیاسی مفاد کے لیے چن رہا ہے۔افغانستان کا45 فیصد علاقہ داعش و دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ایرانی صدر کے داعش کے خلاف بیان کی حمایت کرتے ہیں۔گزشتہ برس برہان وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھرپور انداز میں اجاگر کر رہے ہیں۔آئندہ بھی ہر فورم پر ان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیکل ویزے کا اجرا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔بھارت کی جانب سے میڈیکل ویزے کا حصول تقریباً ناممکن بنا دینا قابل افسوس ہے۔مہران مری کے سو ئٹزر لینڈ میں داخلہ پر باپندی کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا پاکستان دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کی سالمیت اور خو دمختاری کے خلاف کام کرنے والے افراد کو داخلہ پر پابندی کے لئے دبائو ڈالتے رہیں گے۔ سو ئٹزر لینڈ کی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھا یا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی کانگریس نے حال ہی میں ایک بل منظور کیا جس میں پاکستان کو اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں مشروط ادائیگیوں کی بات کی گئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکی وزیردفاع جمیز میٹس کا دورہ پاکستان آئندہ چند ہفتوں میں متوقع ہے۔دورے کے دوران کثیر الجہتی امور پر بات چیت ہو گی۔