قاہرہ : فلسطینی دھڑوں میں 7 نکاتی مصالحتی معاہدہ ، 2018 کے آخر تک عام انتخابات کرانے پر اتفاق
قاہرہ(اے این این)مصر کی زیرنگرانی فلسطینی دھڑوں بالخصوص حماس اور تحریک فتح کے درمیان سات اہم نکات پرمشتمل قومی مصالحتی معاہدہ طے پاگیا ہے۔مصالحتی معاہدے کے تحت تمام جماعتوں نے2018کے آخر تک عام انتخابات کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔فلسطینی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں قاہرہ میں ہونے والے حتمی مصالحتی گرینڈ اجلاس میں13فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر جاری کردہ اعلامیے میں اختلافات ختم کرانے کے لیے سات نکات پر اتفاق کیا گیا۔ ان میں تنظیم آزادی فلسطین(پی ایل او)کی تشکیل نو، فلسطین میں قومی حکومت کا قیام، شہری آزادیاں، سماجی مصالحت اور اسے کامیاب بنانے کے لیے تمام قانونی، مادی اور معنوی ذرائع کا استعمال، 2018 کے اختتام سے پہلے عام انتخابات کا انعقاد، قانون کی بالادستی، مجلس قانون ساز کو فعال بنانا جیسے اہم نکات شامل ہیں۔قاہرہ میں مصری انٹیلی جنس حکام کی زیر نگرانی ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں 12 اکتوبر کو طے پائے معاہدے کو عملی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا۔حتمی مذاکرات کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فلسطینی تنظیمیں طے کردہ شیڈول کے اندر فلسطینی قومی حکومت کی تشکیل اور تمام ذمہ داریاں قومی حکومت کو سپرد کرنے اور حکومت کو فلسطین کے بنیادی آئین اور قانون کے تحت چلانے سے اتفاق کیا گیا۔اکیس اور بائیس نومبر کو قاہرہ میں ہونے والے فلسطینی مذاکرات فلسطین نیشنل کونسل کو فعال بنانے، قضیہ فلسطین کے حل کے لیے تمام فورمز پر کوششیں تیز کرنے، صہیونی ریاست کی طرف سے درپیش خطرات کا تدراک کرنے، فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے، بیت المقدس کو یہودیانے سے بچانے، قتل، مسماری، کریک ڈائون ناکہ بندی اور فلسطینی قوم کے خلاف جاری صہیونی ریاست کے تمام حربوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ فلسطینی دھڑوں نے قومی مصالحت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی کوششوں کا خصوصی طورپر خیر مقدم کیا۔قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں تمام فلسطینی دھڑوں نے 12 اکتوبر2017 کو حماس اور فتح کے درمیان طے پائے معاہدے کی تائید کی اور اسے فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کے لیے تاریخی پیشرفت قرار دیا۔ مصالحتی مذاکرات میں تمام شرکا نے فلسطین کے محاصرہ زدہ علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کو ہرممکن ریلیف فراہم کرنے، ان کی تعلیم، صحت، خوراک، پانی، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات جلد از جلد پوری کرنے، تعمیر نو کے عمل میں تیزی لانے اور گذرگاہوں پر آمدورفت کو معمول پر لانیکی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر زور دیا گیا۔خیال رہے کہ مصر کی زیرنگرانی فلسطینی دھڑوں حماس اور فتح سمیت تیرہ جماعتوں نے 21 اور 22 نومبر کو قاہرہ میں مذاکرات کئے۔ ان مذاکرات میں ایک ماہ قبل طے پائے مصالحتی معاہدے کو آگے بڑھانے اور اس پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم دور کرنے سے اتفاق کیا گیا۔
فلسطینی مصالحتی معاہدہ