پوش آبادیوں کے مکینوں نے گرین بیلٹ اپنے گھروں میں شامل کر لیں
لاہور (خبر نگار+خصوصی نامہ نگار) صوبائی دارالحکومت میں رہائشی آبادیوں کے مکینوں نے گھروں کے باہر گرین بیلٹ پر قبضہ کرکے انہیں اپنے گھروں کا حصہ بنا لیا۔ شہر کی پوش آبادیوں اقبال ٹاﺅن، گارڈن ٹاﺅن، سمن آباد، گلشن راوی، شاد باغ جو کہ باقاعدہ پلاننگ کے تحت بنائی گئی ہیں اور جہاں پر گھر کے باہر دس سے اٹھارہ فٹ کی گرین بیلٹ موجود ہے، کے مکینوں نے اپنے ہی گھروں کے باہر گرین بیلٹ ختم کرکے دیہی آبادیوں کی خوبصورتی ختم کر دی۔ زیادہ تر کوٹھیوں اور مکانوں کے مالکان نے پہلے مکانوں کی تعمیر میں تمام خلاف ورزیاں کرکے گھر کے آگے، پیچھے اور دائیں بائیں مطلوبہ جگہ نہیں چھوڑی اور جب گھر میں سانس لینے کیلئے جگہ نہ رہی تو انہوں نے گرین بیلٹ کو پہلے خاردار تار اور پودے لگا کر گھر میں شامل کیا۔ بعد میں پختہ دیواریں تعمیر کرکے گھر کی حدود میں گرین بیلٹ کو مکمل شامل کر لیا۔ گرین بیلٹ کے خاتمے سے نہ صرف علاقہ بدنما ہو گیا بلکہ بارش کا پانی جو پہلے گرین بیلٹ میں کھڑا ہو کر زمین میں جذب ہو جاتا تھا سڑکوں پر کھڑار رہنے سے سڑکیں ٹوٹنے لگ گئیں۔ بدقسمتی سے شہری میں تعمیراتی خلاف ورزیوں کو روکنے کے ذمہ دار ٹاﺅن پلانر پیسے کی ہوس میں ان ”تجاوز کنندگان“ کا حصہ بن گئے ہیں اور شہر کی شکل بگاڑنے کا عمل جاری ہے۔ لاہور کے ”اصلی پرانے شہریوں“ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے گرین بیلٹ واگزار کرانے اور رہائشی آبادیوں کی خوبصورتی بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔