لندن میں فلیٹ‘ گاڑی اور ہوٹل میں 45 لاکھ خرچ کے ثبوت ملے ہیں: شعیب سڈل کمشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) شعیب سڈل کمشن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے فریقین نے نام ای سی ایل میں نہیں ڈالے‘ کمشن نے ارسلان افتخار‘ ملک ریاض‘ احمد خلیل کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ذرائع شعیب سڈل کمشن نے بتایا کہ احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں کمشن کے پاس توہین عدالت کے اختیارات موجود ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لندن میں فلیٹ‘ گاڑی اور ہوٹل میں 45 لاکھ خرچے کے ثبوت ملے ہیں۔ ارسلان کا دعویٰ ہے کہ اس نے رقم واپس کر دی ہے۔ سیکرٹری داخلہ 26 نومبر تک کمشن کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ کمشن نے کہا ہے کہ ارسلان افتخار کیس میں لندن میں 45 لاکھ روپے ملک ریاض نے ادا کئے‘ 34 کروڑ روپے نقد دینے کا کوئی ثبوت نہیں‘ وزارت داخلہ ارسلان افتخار‘ ملک ریاض اور احمد خلیل کے نام ای سی ایل میں شامل کرے ورنہ توہین عدالت کے اختیارات رکھتے ہیں‘ شعیب سڈل کمشن نے ارسلان افتخار کیس میں بیانات اور شہادتوں کی جانچ پڑتال مکمل کر لی‘ ارسلان افتخار کے اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کمشن کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کی جانب سے ارسلان افتخار کو 34 کروڑ روپے نقد دینے کا بیان ملا ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں ملا تاہم لندن میں فلیٹ‘ ہوٹل اور گاڑی کی مد میں 45 لاکھ روپے ملک ریاض نے ادا کئے ہیں جن کے بارے میں ارسلان افتخار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ رقم اس نے واپس کر دی ہے۔ ارسلان افتخار نے اپنے اثاثوں کی مالیت 90 کروڑ روپے بتائی ہے۔ ارسلان افتخار کو 34 کروڑ روپے دینے کا صرف بیان ملا ہے ثبوت نہیں کمشن ارسلان افتخار‘ احمد خلیل اور ملک ریاض کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا ہے کہ شعیب سڈل کمشن کے پاس نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اختیار نہیں۔ یہ سڈل کمشن نہیں بلکہ ارسلان کمشن ہے۔ سڈل کمشن کو تسلیم نہیں کرتے۔ ارسلان افتخار کو بری کرنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ لندن کے گواہ ڈرانے کیلئے نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے۔ احمد خلیل 26 نومبر کو کروڑوں کے ثبوت پیش کریں گے۔ سلمان‘ ساجد بشیر کے پاس بھی ارسلان افتخار کے بارے میں ثبوت ہیں۔