خودکشی کی کوشش کرنیوالی پی پی سینیٹر سحر کامران خطرے سے باہر
لاہور (لیڈی رپورٹر) اسلام آباد میں مبینہ طور پر خواب آور گولیاں کھاکر خودکشی کی کوشش کرنے والی پیپلز پارٹی کی خاتون سینیٹر سحر کامران مدثر کو ڈاکٹروں نے فوری طبی امدا د دے کر بچا لیا ہے اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولی کلینک ہسپتال میںانتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیر علاج ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ انکی فیملی کے تمام افراد بیرون ملک مقیم ہیں اور ہسپتال میں انکی فرینڈز تیمارداری کررہی ہیں ۔وہ گزشتہ روز کافی دیر تک غنودگی کی حالت میں رہیں تاہم بعض عیادت کرنے والوں کو پہچان کر انکی آمد پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا اور یہ بھی کہا کہ میں ٹھیک ہوں آپ فکر نہ کریں۔ سینٹ کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ خواتین سینیٹرز نے پولی کلینک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں جا کر ان کی عیادت کی اور پھول پیش کئے، عیادت کرنیوالوں میں نزہت عامر صادق، روبینہ خالد اور سعیدہ اقبال و دیگر شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سحر کامران ڈاکٹر کی ہدائت کے باوجود کچھ بھی کھانے پر رضامند نہیں ہورہی تھیں اور ان کا اصرار تھا کہ وہ کھانا اپنے گھر جاکر کھائیں گی تاہم ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ وی آئی پی روم میں شفٹ ہو جائیں۔ سحر کامران مدثر 2012ءمیں سندھ سے خواتین کی مخصوص نشست پر سینٹ کی رکن بنیں۔ وہ ماہر تعلیم ہیں اور تمغہ امتیاز حاصل کر چکی ہے۔ سحرکامران مدثر مارچ 2018ءتک سینیٹر رہیں گی۔ وہ1984ءسے پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں۔