بدعنوانی کے الزامات: سری لنکن پارلیمنٹ نے چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی
کولمبو (اے ایف پی) سری لنکا کی پارلیمنٹ نے گزشتہ روز ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے کے مواخذے کی کارروائی شروع کردی۔ شیرانی بندرانائیکے پر مالی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس الزامات کے جواب دینے کیلئے گزشتہ روز پہلی بار پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی کے روبرو پیش ہوئیں۔ کمیٹی نے انکے خلاف الزامات کی بند کمرے میں تین گھنٹے تک سماعت کی اور آئندہ سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے چیف جسٹس کی یہ درخواست مسترد کردی کہ انہیں اپنے مکمل دفاع کی تیاری کیلئے زیادہ وقت دیا جائے۔ ایک روز قبل سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ وہ مواخذے کی کارروائی معطل کرنے پر غور کرے کیونکہ عدالت میں ایسے 9 کیسز زیرالتواءہیں جن میں 54 سالہ شیرانی بندرانائیکے کو برطرف کرنے کی کارروائی کے قانونی جواز کو چیلنج کیا گیا ہے تاہم پارلیمانی کمیٹی میں شامل تمام سرکاری ارکان پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کی درخواست مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ بات ایک اپوزیشن رکن پارلیممنٹ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی۔ چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے نے مالی بدعنوانےوں کے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی کے ارکان کی تعداد 11 ہے جن میں 7 کا تعلق حکمران جماعت اور 4 کا اپوزیشن سے ہے۔