مکرمی! تمام سیاسی جماعتیں اپنے تئیں امن پرچارک اور دہشت گردی کی مخالف ہیں لیکن ان کا طرز عمل”صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں“ کے مماثل ہے۔ ہماری سیاسی اور عسکری قیادت ”پرائی جنگ“ میں اتنی آگے نکل گئی ہے کہ مدعی سست اور گواہ چست والا معاملہ بن گیا ہے۔ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام اکثر قارئین نے پڑھا اور سنا ہو گا یہی محاورہ ہماری قیادت پر فٹ آتا ہے۔ بظاہر تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کی مخالف ہیں لیکن ان کے پسندیدہ انتخابی نشانات پر غور کرنے سے سارا منظر نامہ واضح ہو جاتا ہے کہ کون کتنا امن پسند اور صلح جو ہے مثلاً پاکستان مسلم لیگ (ن) کا انتخابی نشان شیر ہے۔ شیر بہادری کی علامت ہونے کے ساتھ ساتھ خوف اور دہشت کی بھی علامت ہے لیکن یہ کیسا شیر ہے جو اپنا شکار خود کرنے کی بجائے بچا کھچا تلاش کرتا ہے اور مخالفین کو میدان میں للکارنے کی بجائے غار میں چھپ کر دھاڑتا ہے۔ برسراقتدار جماعت جو امن کی سب سے بڑی داعی ہے کا انتخابی نشان تیر ہے۔ سب جانتے ہیں کہ تیر امن کی علامت نہیں ہے مقام افسوس تو یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے تیروں کا رخ اغیار کی بجائے اہل کوفہ کی اقتداءمیں اپنے عوام کی طرف ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہماری سیاسی اور عسکری قیادت کو ظاہری بینائی کے ساتھ ساتھ دل بینا بھی عطا کرے اور شکم کی بجائے دل و دماغ سے فیصلے کرنے کی توفیق دے۔ امین۔
(طارق غیور سندھو S/O فضل حسین سندھو محلہ مغل پورہ نزد مسجد نور مصطفی تحصیل وضلع منڈی بہاﺅالدین0336-7180577)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38