مکرمی!پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزےر اعلیٰ مےاں محمد شہباز شرےف صوبہ مےں تعلیمی ترقی اور انقلاب کے لیے دن رات مصروفِ عمل ہیں ۔ وہ نماےاں پوزےشنز حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کی بھرپور حوصلہ افزائی کررہے ہےں ۔اُن کی یہ کاوشیں تعلےم کے فروغ میں سنگ مےل کی حیثیت رکھتی ہیں۔اس وقت اےجوکےشن کمےشن آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان مےں پی۔اےچ۔ڈی اساتذہ کی تعداد8142ہے۔ان مےں1947 سے 2002 تک ایگری کلچر اور ویٹرنری سائنسز مےں 348 سے 679،بائےو لوجےکل سائنسز مےں 586 سے ,1096 تربےتی اےجوکےشن مےں14 سے123 ،انجےنئرنگ اور ٹےکنالوجی مےں21 سے 262، فزیکل سائنس مےں 709 سے 1071اور سوشل سائنسز مےں 108 سے 887 پی۔ایچ۔ڈی اسکالرزکا اضا فہ ہوا ہے۔ ےہ اعداد و شمار دنےا کے دوسرے ممالک کے مقابلے مےں بہت کم ہےں۔پاکستانی جامعات مےں بھی تحقےق کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اس سلسلے مےںپنجاب ےونےورسٹی کی مثال دی جا سکتی ہے۔ پاکستان کی اس عظےم اور قدےم جامعہ مےں 2011ءکے اعداد و شمار کے مطابق کےمپس مےں طلباءوطالبات کی تعداد 30608تھی۔ اس مےں پاکستان کے چاروں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمےر، گلگت بلتستان اور دوسرے ممالک کے طلباءو طالبات کی کثےر تعداد بھی زےر تعلےم ہے ۔ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر مجاہد کامران اےک بلندپایہ سائنسدان ہونے کے ساتھ ساتھ محقق اور علم دوست اُستاد ہیں۔ اُنہوں نے جامعہ پنجاب میں تحقیق کے کلچر کوفروغ دینے میں جو کلیدی کردار ادا کیا ہے وہ تاریخ کے اوراق پر جلی حروف مےں مرتسم رہے گا۔ آپ جنوری 2008ءمیں جامعہ پنجاب کے 51 ویں وائس چانسلر مقرر ہوئے۔ جامعہ کے چہرے کو تعلیم و تحقیق سے مزین کر کے اِسے پاکستان کی صفِ اول کی تعلیمی درسگاہ بنانے کے لیے آپ نے جو انقلابی اقدامات کیے ہیںوہ اظہر من الشمس ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران کے وائس چانسلر بننے سے پہلے سال 2007-08ءکے لیے ریسرچ بجٹ 4ملین روپے تھا۔ آپ نے سیشن 2008-09ءکے لیے اُسے بڑھا کر0 5ملین کر دیا جب کہ 2011 ءتا 2012ءکے لیے یہ بجٹ70ملین تک پہنچ چکا ہے اور 250 ملین کا یونیورسٹی ریسرچ انڈومنٹ فنڈاِس کے علاوہ ہے۔ اِن اعداد و شمارسے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اگر قیادت بے لوث،مخلص اور دور اندیش ہو تو وسائل کی کمی کے باوجود مقاصد کا حصول ممکن ہے۔
(محمد ےوسف بشےر اےم فل پنجاب یونیورسٹی 0333-4490231 )
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38