پاک چین وزرائے خارجہ کا تعلقات مستحکم رکھنے کا عزم
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چین سے مذاکرات میں ہم نے باہمی مفادات کے تمام امور پر بات چیت کی ہے اور بین الاقوامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ کسی کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ پاک چین دوستی یوں تو پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہے لیکن کچھ بیرونی طاقتوںکو یہ دوستی ایک آنکھ نہیں بھا رہی جس میں رخنہ ڈالنے کیلئے وہ سازشوں میں مصروف رہتے ہیں۔ جب سے پاکستان اور چین کے مابین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا آغاز ہوا ہے‘ ان ان دشمن طاقتوں نے ان دونوں ممالک کے مثالی تعلقات کو خراب کرنے کیلئے باقاعدہ پاکستان میں چینی باشندوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جبکہ امریکہ اور بھارت تو سی پیک منصوبے کیخلاف کھل کر سازشیں کررہے ہیں۔ اطمینان بخش امر یہ ہے کہ ان تمام تر سازشوں کے باوجود چین اور پاکستان کے مابین دوستی اور تعلقات میں مزید استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک چینی رہنمانے بھی یہ باور کرایا کہ دشمنوں کے کھلے عزائم کے باوجود پاکستان اور چین کے تعلقات مستحکم اور مثالی رہیں گے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ آجکل چین کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے اپنے ہم منصب کے ساتھ باہمی خطرات اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے اور معاشی سست رہی‘ کووڈ19کی وبا‘ موسمیاتی تبدیلی‘ تحفظ‘ خوراک اور دہشت گردی کے معاملات پر مذاکرات کئے ۔ انہوں نے چینی قیادت کو پاکستان میں چینی شہریوں‘ اداروں اور جاری منصوبوں کی حفاظت کا یقین دلایا۔اس موقع پر چینی ہم منصب نے بھی پاکستان کے ساتھ اپنی مضبوط دوستی کو انتہائی اہمیت دینے اور دوسرے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان چین مشترکہ موقف کا اعادہ کیا۔بدقسمتی سے گزشتہ چندسالوں میں سی پیک منصوبے پر پاکستان کی جانب سے سست روی کا مظاہرہ کیا گیا جس میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔