مکرمی! تعلیمی اداروں کی انگریزی کی کتابوں کو پڑھ کر بڑا دکھ ہوتا ہے۔ اپنے آپ کو ایم اے انگلش گولڈ میڈلسٹ کہلوانے والے انگریزوں کے ملکوں کی انگلش کی کتابوں کو نقل مار کر پاکستانی تعلیمی اداروں کی انگریزی کی کتابیں تبار کر لیتے ہیں۔ نقل میں بھی عقل چاہئے۔ کم از کم بندہ انگریزوں کی کہانیوں اور کرداروں کے نام ہی تبدیل کر دیں تاکہ پڑھتے وقت بہر وقت احساس کمتری نہ ہو کہ ہم میں انگریزی کی کتابیں لکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ آفرین ہے اس بورڈ پر جو یہ انگلش کی کتابیں منظور کر لیتے ہیں۔ اسی طرح کرکٹ میچ کی کمنٹری بھی انگریزوں سے نشر کروائی جاتی ہے۔ کیا ہمیں انگریزی نہیں آتی؟ (ایم والی ناز ۔ لاہور)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024