عید اس بار نئے انداز میں
عید کی آمد آمد ہے عید کا تہوار خوشیوں، مسرتوں، قہقہوں، اور روشنیوں کا نقیب ہوا کرتا ہے لیکن کووڈ-19 کے حالیہ تناظر میں اگر دیکھیں تو یہ عید گزشتہ ادوار سے مختلف ہے۔کرونا وائرس نے پاکستان کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کیئے ہیں۔اس بحرانی صورتحال میں جہاں معاشرے کا ہر طبقہ پریشان ہے وہیں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقات کے مسائل سنگین ہوگئے ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں بحیثیت قوم ایک ہونے کا وقت ہے۔ہر شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے صاحب حیثیت لوگوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عید کے اس موقع کو محنت کشوں اور دیہاڑی دار طبقہ کے لئے پرمسرت بنائیں۔ماہ مقدس میں اپنے عطیات، فطرانہ، صدقات، زکوۃ مستحق لوگوں تک جلداز جلد پہنچائیں۔ عید خوشی کا نام ہے اور اصل خوشی معاشرے کی خوشحالی سے ممکن ہے۔عید الفطر جہاں خوشیوں کا پیغام لاتی ہے اس کے ساتھ عید کے اصل مقاصد معاشرتی ہم آہنگی،رواداری اور غریب،امیر کے فرق کو ختم کرنا ہے لیکن ہم ان مقاصد کو بھول جاتے ہیں۔انفرادی طور پر ہم میں سے ہر شخص بڑھتی مہنگائی اور کرونا وائرس کے حوالے سے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفید پوش اور غریب عوام کا خیال رکھے۔ پاکستان کو اسوقت جس اقتصادی بحران کا سامنا ہے اسمیں یہ انتہائی غیر مناسب ہے کہ ہم مستحق ہم وطنوں کی مدد کرنے کے بجائے عید کی خریداری پر پیسہ خرچ کریں۔عید کے موقع پر جو اخراجات ہوا کرتے ہیں ان اخراجات کو مستحقین میں تقسیم کریں۔ ان لوگوں کی ضروریات کو پورا کریں جنھیں اس مشکل گھڑی میں آپکی ضرورت ہے۔ اپنے لئے عید کے نئے لباس کا انتخاب کرنے کے لئے بازاروں کا رخ کرنے کے بجائے گھر میں موجود عمدہ لباس زیب تن کریں اور ان پیسوں سے کسی غریب نادار مسکین کے گھر راشن کا انتظام کردیں۔ کسی مریض کے علاج کے لئے پیسے درکار ہوں تو اس کا علاج کروا دیں کوئی قرضدار ہو تو اس کا قرض ادا کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں جو کرایہ ادا کرنے سے قاصر ہو اس کے گھر کا کرایہ ادا کروادیں۔ غرض جس قدر ممکن ہو ایک قابل قدر اور ذمہ دار شہری ہونے کی حیثیت سے اپنے فرائض کو سمجھیں۔ عید کی خوشی وہ اچھی لگتی ہے جب معاشرے میں سب انسان برابری کی بنیادپر خوشیاں منا رہے ہوں۔بے لوث مدد اور خدمت کرنے سے جو روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے وہ لازوال ہوتی ہے۔ دعا ہے ا ﷲتعالی ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھیں اور کروناوائرس کی اس مہلک وبا سے پاکستان کو جلد نجات دیں اور یہ عید ہر پاکستانی کے لئے خوشیوں کی نوید بن کر آئے۔فائقہ عبداﷲ۔کراچی