تنظیم برائے امن و ثقافت کی چیر پرسن ، کشمیری خاتون رہنما مشعال ملک نے کہا ہے کہ بی جے پی پاکستان سے نفرت کا ایجنڈا لے کر آئی ہے۔ اس صورتحال میں حکومت پاکستان کل جماعتی کانفرنس بلائے جس میں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو شامل کیا جائے۔ ایک جامع پالیسی بنائی جائے۔ بین الاقوامی سطح پر تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں مہم شروع کی جائے۔غیرسرکاری ادارے سینٹر فار گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشعال حسین ملک نے کہا تنازعہ کشمیر کے قانونی پہلووں پر غور اور قانونی لڑائی کے لیے لائرز کمشن قائم کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی انتہاپسند جماعت بی جے پی کے گزشتہ دور اقتدار میں جموں کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم میں اضافہ ہوا۔ جموں کشمیر میں عملاً مارشل لاء نافذ ہے۔ جموں کشمیر کے 99 فیصد عوام پرامن ہیں اور پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ تام بھارت انہیں طاقت کے ذریعے کچل رہا ہے۔ سیاسی سرگرمی پر پابندی ہے۔ علی گیلانی، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی سب پر پابندی ہے۔ میرے شوہر جرم بے گناہی میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کی صحت انتہائی خراب ہے۔ پاکستان کے عوام، سول سوسائٹی ان کی رہائی کے لئے مدد کرے۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس صورتحال سے آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود گزشتہ چار سال سے وادی نہیں گئی ہوں۔ علی گیلانی کئی سالوں سے گھر پر نظربند ہیں۔ دوسری ساری قیادت جیل میں ہے۔ لوگوں کے گھر اجاڑے جا رہے ہیں۔ یہ صورتحال اب ختم ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت جنگی جنون میں گزرا۔ اب کی بار انتہاپسندی کو فروغ ملے گا۔ کشمیریوں کا قتل عام بڑھے گا۔ بی جے پی پاکستان سے نفرت کا ایجنڈا لے کر آئی ہے۔ اس صورتحال میں حکومت پاکستان کل جماعتی کانفرنس بلائے جس میں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو شامل کیا جائے۔ ایک پالیسی بنائی جائے۔ بین الاقوامی سطح پر تنازعہ کشمیر کے سلسلے میں مہم شروع کی جائے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024