آئی سی ایم اے پاکستان کی پری بجٹ تجاویز
کراچی ( کامرس رپورٹر) آئی سی ایم اے پاکستان نے حکومت پاکستان کو اپنی پری بجٹ تجاویز 2019-20میں موجودہ ٹیکس اسٹرکچر کو سادہ آسان بنانے پر روز دیا ہے جس سے کاروباری اصلاحات کرنے میں نمایاں طور پر سہولت فراہم ہوسکے گی۔ اس تناظر میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ انکم ٹیکس کی ادائیگی کے تعین کیلئے ایک سنگل طریقہ کار ہونا چاہیے یعنی متعدد طریقہ کار کے بجائے خالص آمدنی کی بنیاد پر ہو جیسا کہ موجودہ طور پر نافذ العمل ہے مثلاً خالص آمدنی کی بنیاد، حتمی ٹیکسیشن رجیم، ٹرن اوور پر کم از کم ٹیکس، متبادل کارپوریٹ ٹیکس، سروسز وغیرہ پر کم از کم ٹیکس۔ مزید برآں تمام ٹیکس دہندگان کیلئے گوشوارے داخل کرنے کا طریقہ کار بھی سہل و آسان ہونا چاہئے اور سال کے دوران ادا کی جانے والی ٹیکس ادائیگیوں کی تعداد کم کی جائے۔ اسی طرح آئی سی ایم اے پاکستان نے سیلز ٹیکس قوانین کو بھی آسان بنانے کی تجویز دی ہے خصوصی طور پر سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 8Bکی شقوں کو ختم کرنے کے لئے کہا ہے جو نہ صرف ویلیو ایڈیشن کے بنیادی اصول سے متصادم ہے بلکہ اس کے نتیجے میں تشریحی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ آئی سی ایم اے پاکستان نے مزید تجویز دی ہے کہ ٹیکسیشن قوانین کو از سر نو ہماری معاشی ترجیحات اور ضروریات کے مطابق بالخصوص تعلیم، صحت، روزگار، صنعتی شعبے ، امن و امان، سیکورٹی ، سائنس و ٹیکنالوجی، پیداوار، سرمایہ کاری و بچت، گورننس وغیرہ کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیا جائے۔