پاکستان اور روس نے خلاء میں ہتھیار رکھنے کی مشترکہ مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دونوں ملک کبھی بھی خلاء میں ہتھیار رکھنے میں پہل نہیں کریں گے۔ دونوں ملکوں نے یہ مطالبہ بھی کیاہے کہ خلاء کو ہتھیاروں سے پاک رکھنے کیلئے عالمی قوانین میں موجود خامیاں درست کی جائیں۔ ایک عرصہ پاکستان اور روس کے تعلقات کشیدہ رہے جو دشمنی تک بھی چلے گئے تھے۔ آج حالات دونوں ممالک کو قریب لے آئے ہیں۔بشکیک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی وزیر خارجہ سر گئی والاروف کے درمیان ملاقات ہوئی دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور روس کے مابین تجارت، توانائی، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔گزشتہ دنوں بھارت نے سٹیلائٹ کو خلا میں ہی مار گرانے کے تجربے کا اعلان کیا تھا قبل ازیں امریکہ روس اور چین یہ صلاحیت حاصل کر چکے ہیں۔ اسلحہ کی دوڑ زمین پر جاری ہے۔ خلا بھی ایسی دوڑ کی زد میں آ گئی تو انسانیت کی بقا پر گہرے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بھارت کی ایسی حماقتیں اور خباثتیں پاکستان کے لیے ہیں۔ پاکستان کو بھی دفاعی اقدامات کا حق حاصل ہے۔ ناسا نے بھارت کے تجربے کو خطرناک قرار دیا تھا۔ مودی اس تجربے سے انتخا بات سے قبل سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے جس میں وہ کامیاب ٹھہرے اور انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی مگر انسانیت کو دائو پر لگا دیا گیاہے۔ پاکستان اور روس کی طرف سے خلامیں ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہ کرنے کے اتفاق اور اعلان سے خلا کو آلائشوں سے پاک کرنے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ عالمی برادری خصوصی طور پر خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب کی صلاحیت کے حامل ممالک کو پاکستان اور روس کی تقلید کرنی چاہیے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024