یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان نے ممبئی حملے کیلئے اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنے دی،حافظ سعید کے بارے میں چینی حکام سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی :شاہد خاقان عباسی
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہااصغر خان کیس کا بینہ کے اگلے اجلاس میں رکھ دیں گے اور بحث کے بعد اپنی رائے سپریم کورٹ کو بھیج دیں گے ، پرویز مشرف کو عدالت نے باہر جانے کی اجازت دی تھی اگلی کابینہ کے اجلاس میں اس کوزیر بحث لانا پڑے گا، نگران وزیر اعظم کے حوالے سے اپوزیشن اور ہمارے دیئے گئے ناموں میں کسی ایک پر اتفاق نہ ہوسکا اس لئے ہم دو ن تک فیصلہ کرلیں گے کسی چوتھے نام پر اتفاق ہو جائے اور اگر یہ نہ ہو سکا تو پھر ہم پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے دیں گے،افاٹا میں ایف سی آر کو ختم کردیں گے ، فاٹا بل کی منظوری کیلئے تعاون کرنے پر تمام سیاسی جماعتوں کی معاونت پر شکر گزار ہوں، چوہدری نثارعلی خان ہمارے پرانے ساتھی اور دوست ہیں کسی کا کوئی جھگڑا نہیں ۔ وہ کہیں نہیں جارہے،ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے ایک انٹرویو ، قومی اسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے فاٹا اصلاحات بل کی منظور ی کے بعد پریس کانفر نس اور قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا ،ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان شاہد خاقا ن عباسی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر اتفاق رائے کیلئے نوازشریف نے بہت محنت کی ۔ فاٹا اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے دوران ایسے مسائل بھی سامنے آئے جو سوچے نہ تھے ۔ فاٹا ارکان پارلیمنٹ سے فاٹا اصلاحات پر ہمیشہ مشاورت کی گئی ۔ 11 میں سے 9فاٹا ارکان اسمبلی فاٹا اصلاحات کے حق میں ہیں شاید الیکشن قریب ہیں اس لیے بھی کچھ ارکان نے نہ حمایت کی نہ مخالفت کی ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ چوہدری نثارعلی خان ہمارے پرانے ساتھی اور دوست ہیں کسی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے ۔ اختلاف رائے ہوسکتا ہے ۔ 30سال سے رفاقت ہے ناراضگیاں اور گلے شکوے ہوتے ہیں ۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں چوہدری نثارعلی خان کہیں نہیں جارہے وہ کہیں نہیں جاسکتے ۔ وہ ایک رائے کا اظہار ضرور کرتے ہیں میں اکثر ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا چوہدری نثارنے بہت سی ایسی باتیں کی ہیں جو پبلک میں نہیں کرنی چاہیں ۔ ایک اختلاف رائے تو رہتا ہی ہے لیکن سیاسی سفر اکٹھا ہی ہے ۔ پارٹی کے ساتھ 30سال سے زائد ہوگئے اب پارٹی میں رہیں گے یا گھر جائیں گے ۔ نوازشریف کے ڈان کے انٹرویو میںچند بنیادی باتیں تھیں پہلی بات یہ تھی کہ اس انٹرویو سے جو مطلب نکالا گیا وہ ملک کیلئے بڑانقصان دہ تھا ۔ وہ مطلب یہ تھا کہ شاید پاکستان نے جان بوجھ کر یہاں سے بندے بھیجے جنہوںنے ممبئی میں حملہ کیا ۔ اس انٹرویو سے انڈیا نے یہ بات نکالی نوازشریف کے انٹرویو سے جو مطلب نکالا گیا وہ غلط تھا ۔ اسمبلی میں بہت سی باتیں کسی شخص نے وہ انٹرویو نہیں پڑھا کہ اس میں لکھا ہوا کیا تھا ۔ اس سے بہت سے شکوک و شبہات پیدا ہونا شروع ہوگئے ۔ اس پر نوازشریف کی طرف سے وضاحت بھی آئی ۔ مختصراًیہ ہے کہ انٹرویو سے متعلق بھارتی میڈیا جو بات کررہا ہے ایسا کچھ نہیں تھا انٹرویو سے متعلق اخبار مٰں جو آیا وہ مس رپورٹنگ تھی ۔ نوازشریف نے جو انٹرویو میں کہا وہ درست کہا کوئی نئی بات نہیں تھی لیکن جو تاثر لیا گیا وہ غلط تھا ۔ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان نے ممبئی حملے کیلئے اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنے دی ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نگران وزیراعظم سے متعلق کل تک فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر معاملہ کمیٹی میں جائے گا۔ نگراں وزیراعظم کیلئے تین نام اپوزیشن سے آئے تھے اور تین نام ہم نے دیئے تھے دونوں طرف سے پیش کئے گئے ناموں پر اتفاق نہیں ہوسکا ۔ پرویز مشرف کو عدالت نے باہر جانے کی اجازت دی تھی اگلی کابینہ کے اجلاس میں اس کوزیر بحث لانا پڑے گاکیونکہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ حکومت اس ایشو پر کیا کرنا چاہتی ہے ۔ ان کو علاج کیلئے عدالت نے اجازت دی تھی اب عدالت ہی فیصلہ کرسکتی ہے کہ ان کا علاج ہوگیا ہے یا نہیں ان کو واپس آنا چاہیے یا نہیں جو عدالت ہدایت دے گی حکومت اس پر عملدرآمد کی پابند ہوگی ۔ مشرف جب اقتدار میں تھے تو ہم نے ان سے این آر او نہیں کیا جب اقتدار میں نہیں تھے تو ان کی کوئی سیاسی حیثیت نہ تھی ان سے این آر او کرکے ہمیں کیا ملتا ۔ اصغر خان کیس ٹائم کی کمی کی وجہ سے پچھلی کابینہ میں زیر بحث نہیں آسکا ۔اصغر خان کیس کو 30سال کا عرصہ گزر گیا ہے نہ شکایت کنندہ زندہ رہیں گواہ بھی موجود نہیں ہیں کوئی شواہد نہیں ہیں یہ ایک قیاس آرائی ہے کہ فلاں بندے نے پیسے لیے اور فلاں کو دیئے یہ ایک اقبالی بیان ہے ۔ اصغر خان کیس کا بینہ کے اگلے اجلاس میں رکھ دیں گے اور بحث کے بعد اپنی رائے سپریم کورٹ کو بھیج دیں گے ۔ اصغر خان کیس بہت عرصہ گزر گیا ابھی تک کسی نے دقت نہیں کی میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ اپنے ملک ایک کمیشن بنانا پڑے گا یہ سب معاملہ وہاں جائیں اگر آپ عدالتوں میں گھسیٹیں گے تو اس سے خرابیاں ہی پیدا ہوں گی ۔ اگر ن لیگ کی حکومت کے آخری دنوں میں یہ پیش رفت ہوتی ہے تو ہم وہ بھی کرنے کو تیار ہیں لیکن ہمیں بتادیا جائے اس کا مقصد کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنی مرضی سے نہیں آیا ن لیگ نے مجھے وزارت عظمیٰ میں بھیجا ہمیں فخر ہے کہ ہم نے ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنا کیا اور مسائل حل کئے ۔ ہم نے خود کار اسلحہ لائسنس ختم کئے اور اسلحہ لائسنس کا حصول آسان کیا ۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ حافظ سعید کے بارے میں چینی حکام سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی اور نہ ہی بائو فورم کوئی مناسب فورم تھا جہاں اس معاملے پر گفتگو ہوتی ۔ بائو فورم سے پہلے بھی یہ موضوع کبھی زیر بحث نہیں آیا چین نے بھی بھارتی اخبار میں شائع ہونے والی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردی