مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے جاری، افطار پارٹی میں شرکت سے انکار کرنیوالوں پر فائرنگ قابل مذمت ہے: حریت قائدین
سری نگر (این این آئی‘ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا‘ سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی حکومت کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔ حریت رہنمائوںاور تنظیموںنے شوپیاں کے علاقے درد کالی پورہ میں بھارتی فوج کے زیر اہتمام افطار پارٹی میں شرکت سے انکار پر نہتے کشمیریوں پر اندھا دھند فائرنگ اور چار طالبات کے زخمی ہونے کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ وہ فوجی جن کے ہاتھ معصوم کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں اب ہمیں ’’جبری افطار آپریشن ‘‘ میں شامل کرنا چاہتے ہیں اور جب شوپیاں کے لوگوں نے اس میں شمولیت سے انکار کیا تو ان پر اندھا دھند گولیوںکی بارش کردی گئی۔ جموں وکشمیر ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی اورتحریک مزاحمت کے سربراہ بلال احمد صدیقی نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں نہتے لوگوں پر فائرنگ اورچار طالبات کے زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے نے جنگ بندی کے بھارتی دعوئوں کی قلعی کھو ل دی ہے۔ سید علی گیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ محکوموں کے زخموں پر نمک پاشی کرکے ذہنی تسکین حاصل کرنا جابروں اور غاصبو ں کا ہمیشہ وطیرہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج ایک عرصے سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف خاص طور جنوبی اضلاع میں شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے اور اب یہ وردی پوش اہلکار ستم رسیدہ اور غم زدہ لوگوں کو کھجور کے چند دانے دیکر مصنوعی ہمدردی کا ڈرامہ رچانا چاہتے تھے لیکن غیور کشمیریوں نے اس بھونڈی خیر سگالی کا پردہ چاک کیاجس پر قابض اہلکار آپے سے باہر ہو گئے اور گولیوں سے انہیں افطار کروایا ۔