ایسے لوگوں کو ووٹ دیں جو ووٹ کو عزت دیں
مکرمی۔ جوشیلے اور جذباتی سیاست دان عوام کو عدم برداشت کرنے والی قوم بنانے کی کوشش کر رہےہیں۔ گزشتہ الیکشن میں ناکامی کے بعد مسلم لیگ ن کی حکومت کو برداشت نہ کرنا بھی عدم برداشت کے زمرے میں ہی آتا ہے۔ اور ان کی سیاسی بڑھکیں دیکھ کر عوام بھی ذہنی طور پر عدم برداشت ہی کے راستے پر چل نکلے ہیں۔ ہر فرد ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی بجائے کھانے کو دوڑتا ہے۔بے چینی,بے صبری غصے نے ہر طرف اپنی جڑیں مضبوط کر رکھی ہیںہر شخص سمجھتا ہے کہ جو وہ سوچتا ہے وہ کہتا ہے وہی ٹھیک ہے۔لیکن اگر حقیقت اس کے برعکس نکل آئے تو برداشت کا مادہ ختم ہو جاتا ہے کوئی بھی اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں،جہالت,خودپسندی,نا انصافی,عدم برداشت کی اہم وجوہات ہیں.ہمارا مذہب اسلام ہمیں برداشت کا درس دیتا ہے,اور برداشت کامیابی کی طرف پہلا قدم بھی ہے۔لیکن افسوس کہ ہم اس درس کو بھولتے جا رہے ہیںعدم برداشت ہمارے معاشرے کو کھوکھلا کر رہی ہے۔اور جس معاشرے میں صبر,برداشت,رواداری,میانہ روی,ختم ہو جاتی ہے تباہی اس پر حاوی ہونے لگتی ہے۔تحمل سے کام لینے کی کوشش کریںمعاف کرنا سیکھیں، مثبت تبدیلی معاشرے میں امن و سکون کے لیے ضروری ہے۔عوام 2018 ءکے الیکشن میں ایسے لوگوں کو ووٹ دیں جنہوں نے وطن عزیز کیلئے کچھ تعمیری کام کیا۔ جنہوں نے صرف نعرے لگائے اور عوام کیلئے کچھ نہ کیا صرف سبز باغ دکھائے اور اب پھر دکھا رہے ہیں کو مسترد کردیں۔ (چودھری محمد طارق گڑھی شاہو لاہور )