تقی عثمانی کا شہید گارڈ7بچوں کا باپ تھا ، 3نابینا ہیں
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صوبائی وزراء کے ہمراہ مفتی تقی عثمانی کے گھر پہنچے جہاں انہوں نے ان کی خیریت دریافت کی۔ مفتی تقی عثمانی نے وزیراعلیٰ سندھ سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی گاڑی پر چاروں اطراف سے فائرنگ کی گئی جس پر مراد علی شاہ نے کہا کہ اللہ پاک نے آپ پر کرم کیا اور آپ کو اور اہل خانہ کو محفوظ رکھا۔ وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں شہید سپاہی فاروق کے گھر بھی گئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے فاروق کے بچوں سے کہاکہ باپ کا نعم البدل نہیں‘ لیکن ہم آپ کو والد کی کمی نہیںمحسوس ہونے دیں گے۔ ہم آپ کے خاندان کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ شہید کے نابینا بچوں کا علاج کرائیں گے اور انہیں تعلیم بھی دلوائیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر مفتی تقی عثمان پر قاتلانہ حملہ کیاگیا جس میں ان کا محافظ پولیس اہلکار فاروق بھی شہید ہو گیا۔مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید پولیس اہلکار کے سات بچے ہیں جن میں سے تین بچے نابینا ہیں ، نجی ٹی وی کے مطابق بیوہ بہن کے 6بچے بھی شہید پولیس اہلکار فاروق کی کفالت میں تھے۔ شہید فاروق گھر کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے پنکچر کا کام بھی کرتا تھا۔تھانہ عزیزبھٹی کے علاقے میں مفتی تقی عثمانی پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کے دوران شہید ہونیوالے کانسٹیبل محمد فاروق کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن میں ادا کردی گئی۔اس موقع پر پولیس کے چاک وچوبند دستے نے شہید کو سلام پیش کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔نماز جنازہ میں گورنر سندھ عمران اسمعٰیل، وزیربلدیات سندھ سعید غنی،آئی جی سندھ ڈاکٹرسیدکلیم امام، ایڈیشنل آئی جیزسندھ، کراچی،اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی کے علاوہ زونل ڈی ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز کراچی ودیگر پولیس افسران،وجوانوں، پاکستان آرمی،رینجرز کے افسران وجوانوں سمیت شہید کانسٹیبل کے اہل خانہ دوست احباب اور اہلیان علاقہ نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔