EOBI کے مظلوم پنشنرز
مکرمی! خدا خدا کر کے کفر ٹوٹا، سپریم کورٹ نے EOBI کیس سے متعلق آبزرویشن دی لیکن اس آبزرویشن سے پنشنرز کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آبزرویشن محکمہ ٹو محکمہ کو محکمہ بیت المال نے جو ڈیڑھ ارب EOBI فنڈز سے لئے تھے وہ محکمہ بیت المال 15 مارچ تک EOBI کو واپس کرے۔ دو رکنی بنچ نے اپنا ڈھیلا ڈھالا سا فیصلہ سنا دیا۔ یہ رقم تو ایک محکمے سے دوسرے محکمے کو منتقل ہوئی مگر جو 44 ارب کا ٹیکہ سابق EOBI کے چیئرمین ظفر گوندل اور انکے حواریوں نے لگایا اسکا کہیں فیصلے میں ذکر تک نہیں۔ EOBI کا کیس گزشتہ کئی ماہ سے سپریم کورٹ میں زیرالتوا پڑا ہوا تھا اب کہیں آ کے اسکی آبزرویشن آئی بھی تو مایوس کن۔ EOBI کے پنشنرز جو انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں جنہیں 4610/- اور 5200/- روپے ماہوار پنشن ملتی ہے۔ اتنی قلیل پنشن سے گزر اوقات تو درکنار زہر پھانکنا بھی مشکل ہے۔ اللہ کے بعد سپریم کورٹ سے امید رہ جاتی ہے سپریم کورٹ بڑے مگرمچھوں کو کٹہرے میں لائی ہوتی ہے مگر ان کیسوں سے حاصل کچھ نہیں ہو رہا، ابھی تک لوٹی ہوئی دولت کا ایک پیسہ بھی واپس نہ آ سکا اس لئے گزارش ہے EOBI کے پنشنرز کی دادرسی فرمائی جاوے۔ (رائو محمد محفوظ آسی۔ لاہور)