وزارت دفاع کا مشرف کو سیکیورٹی دینے سے انکار، نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع کردیں
وزارت دفاع نے سابق صدر پرویز مشرف کو سیکیورٹی دینے سے انکار کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وطن واپسی پر سیکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے وزارت دفاع کو خط لکھا گیا تھا جس کا وزارت دفاع نے تحریری جواب دے دیا ہے۔وزارت دفاع کے سیکشن آفیسر اختر ملک کی جانب سے پرویز مشرف کے دبئی کے موجودہ پتے پر لکھے گئے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کو سکیورٹی دینا وزارت دفاع کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔دوسری جانب پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے بھی وزارت دفاع کی جانب سے لکھے گئے خط کی تصدیق کی ہے۔اختر شاہ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ خصوصی عدالت میں دوبارہ اٹھاو¿ں گا۔ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ پر اعتماد نہیں کر سکتے، وزارت داخلہ نے ہی پرویز مشرف کے خلاف کیس بنایا ہے تو وہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی کیسے دے گی؟
نیب نے مشرف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع کردیں
قومی احتساب بیورونے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع کردیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شکایت کنندہ انعام الرحیم نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور بدعنوانی کا الزام لگاکر نیب سے تحقیقات کی درخواست کی تھی تاہم نیب نے ابتدا میں یہ درخواست مسترد کردی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے نیب کو سابق صدر کےخلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا جس کےبعد شکایت کنندہ نے نیب کو ایک بار پھر خط لکھا جس پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف نے اپنی آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور ایف بی آر کے مطابق انکم ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے شکایت کنندہ سے سابق صدر کے خلاف شواہد مانگ لیے ہیں جن کی بنا پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔