اسرائیل فلسطینی مظاہرین کو منتشر اور کنٹرول کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیل اب ڈرون کے ذریعے ان علاقوں میں بھی آنسو گیس پھینکے گا، جہاں اس کی سکیورٹی فورسز نہیں جا سکتیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حماس نے تیس مارچ سے غزہ اسرائیل سرحد پر پرامن مظاہرے کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق سرحد کے قریب خیمے لگائے جا رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اس احتجاج میں ہزاروں فلسطینی شریک ہوں گے۔ اور اس دوران اسرائیلی سرحدی پولیس ان کے خلاف نئی ٹیکنالوجی پر مبنی آنسو گیس گرانے والے ڈرون استعمال کرے گی۔اسی طرح مئی کے وسط میں اسرائیل اپنی آزادی کا دن منائے گا، جسے عربی زبان میں یوم النکبہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس موقع پر بھی بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور خدشہ ہے کہ یہ مظاہرے بھی پرتشدد ہوں گے۔ امریکا نے اسی موقع پر اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرے پھیل بھی سکتے ہیں۔اسرائیلی بارڈر پولیس کے ڈپٹی کمشنر یاکوو شابتائی کا ایک اسرائیلی ٹیلی وڑن سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آنسو گیس ڈرون سکیورٹی فورسز کی مظاہرین تک رسائی میں اضافہ کر دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا ایک فضائی گاڑی (ڈرون) ایک ہی وقت میں آنسو گیس کے چھ کنستر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہیں ایک ایک کر کے بھی گرایا جا سکتا ہے اور ایک ساتھ بھی۔اسرائیلی ڈیویلپر اب ایسی فضائی گاڑیوں کی صلاحیت بڑھانے پر کام کر رہے ہیں تاکہ ایک وقت میں آنسو گیس کے کم از کم بارہ کنستر ٹرانسپورٹ کیے جا سکیں۔اسرائیلی بارڈر پولیس کے ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھاکہ یہ ٹیکنالوجی ہر خطرے کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس طرح ہم ان مقامات تک بھی پہنچ جائیں گے، جہاں ہم ابھی تک نہیں جا سکے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38