روس افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کررہا ہے : امریکی جنرل
کابل (صباح نیوز) افغانستان میں امریکی افواج کے سربراہ نے روس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نہ صرف طالبان کی مدد کر رہا ہے بلکہ انھیں اسلحہ بھی فراہم کر رہا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں جنرل جان نکولسن نے کہا کہ انھوں نے روسیوں کی جانب سے غیر مستحکم کرنے والی سرگرمیاں دیکھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روسی ہتھیاروں کو تاجکستان کی سرحد سے سمگل کیا جا رہا ہے تاہم وہ اس کی تعداد نہیں بتا سکتے۔ خیال رہے کہ روس ماضی میں اس حوالے سے امریکی الزامات کی ترید کر چکا ہے۔ روس کا موقف ہے کہ امریکہ کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تاہم امریکہ کے نئے الزامات اس نازک موقع پر سامنے آئے ہیں جب روس کے نیٹو ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ روس نے تاجکستان کے ساتھ افغان سرحد پر مشقوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ امریکی جنرل کے بقول یہ انسداد دہشت گردی کی مشقیں ہیں لیکن ہم روسی پیٹرن پہلے دیکھ چکے ہیں، وہ بڑے پیمانے پر سازو سامان لے جاتے ہیں اور پھر اس میں سے کچھ سامان پیچھے رہ جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہتھیار اور دوسرا سامان سرحد کے ذریعے سمگل کیا جاتا ہے اور پھر طالبان کو فراہم کیا جاتا ہے۔ امریکی جنرل نے تسلیم کیا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ روس طالبان کو کنتی مدد فراہم کر رہا ہے۔ تاہم سینئر افغان پولیس اہلکاروں اور فوجیوں نے بی بی سی کو بتایا کہ طالبان کو فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں میں رات کے اندھیرے میں دیکھنے والی عینکیں، میڈیم اور ہیوی مشین گنز کے علاوہ چھوٹے ہتھیار بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب روس نے طالبان کو ہتھیار اور مالی امداد فراہم کرنے کی تردید کی ہے تاہم اس نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ اس نے شدت پسند گروپ کے ساتھ مذاکرات کئے ہیں۔