پشاور ‘ یونیورسٹی اہلکار کا بیوی ' بچوں سمیت قتل کا ڈراپ سین ‘ بھائی ہی قاتل نکلا
پشاور(بیورورپورٹ)پشاور کے علاقہ چمکنی ترناب فارم میں پشاور یونیورسٹی کے اہلکار کی بیوی 'دو کمسن بچوں اور سالی سمیت قتل کے آندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا مقتول کا سگا بھائی ہی قاتل نکلاپولیس نے مرکزی ملزم اور اس کے سہولت کار بہنوئی کوگرفتار کرکے واردات میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا کیپٹل سٹی پولیس کے مطابق دودن قبل پشاور یونیورسٹی کا ملازم یحییٰ خان ولد ذکریا خان ساکن ترناب فارم لالہ کلے اپنے گھر میں موجود تھا کہ رات دو بجے کے قریب فائرنگ کی آواز سنی گئی جس کے بعد یحییٰ کا چچا جو اس کے گھر کے قریب رہائش پذیر ہے گھر پہنچا تویحییٰ، اس کی جوانسال اہلیہ کائنات ،ایک 5/6سالہ بیٹا شعیب ، ایک بیٹاعمر7/8 سال زوہیب اور اس کی سالی سترہ سالہ ایشا دوختر فقیر حسین سکنہ نوتھیہ کو خون میں لت پت پڑا دیکھاچچا کی اطلاع پر پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم انتہائی ہوشیار تھا اور اس نے پانچوں افراد کو سر پر ایک ایک گولی فائر کرکے قتل کیا اور واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیاجس پر پولیس نے پانچ افراد کے آندھے قتل کا مقدمہ درج کرلیا، ایس ایس پی آپریشن جاوید اقبال خان نے گزشتہ روز تھانہ تہکال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آئی جی پی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او پشاور محمد طاہر خان کی نگرانی میں آندھے قتل کا کیس ٹریس کرنے کیلئے ٹیم تشکیل دی تھی پولیس نے متوفی کے رشتہ داروں سے تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کے دو بھائی تھے جن میں ایک بھائی نے کچھ عرصہ قبل خودکشی کی تھی جبکہ دوسرا بھائی ترکی چلا گیا تھا ،اس سے قبل مقتول کے والد کو بھی قتل کیا گیا تھا جبکہ 2011ء میں اس کی دو بہنیں اور والد ہ بھی لاپتہ ہو گئی تھیںپولیس نے تفتیش آگے بڑھائی تو انہیں معلوم ہوا کہ متوفی یحییٰ کا بھائی جنید جو ترکی میں تھاواپس پاکستان آچکا ہے پولیس کو اطلاع تھی کہ جنید نے ہی یحییٰ اسکی اہلیہ ،بچوں اور سالی کو قتل کیا ہے جس پر گزشتہ روز پولیس ٹیم نے ملزمان کا سراغ لگا کر واقعہ میں ملوث مر کزی ملزم جنید ولد ذکریا ء سکنہ تر ناب فارم لالا کلے اور دوسرا سہولت کار بہنوئی عامر ولد ممتاز سکنہ ہزار خوانی گڑھی عیٰسی خان کو گرفتار کر کے ملزم جنید کی نشاندہی پر آلہ قتل9ایم ایم پستول بر آمد کر لی ملزم نے اعتراف جرم قبول کر لی اور پولیس کی جانب سے کیس سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے واردات سے قبل وقت اپنے بہنوئی عامر سکنہ ہزار خوانی کے گھر میں گزارا تھاذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم جنید بہنوں اور والدہ کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار یحییٰ کو قرار دے رہا تھا۔
بھائی ہی قاتل