سینیٹ میں ایک ہی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین اور قائد حزب اختلاف کا ہونا غیر جمہوری عمل ہے، محفوظ النبی خان
کراچی( اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا اپنے ریمارکس میں اظہار ندامت قابل تعریف اور عمران خان کا عفو و درگزر لائق ستائش ہے ۔ (ن) لیگ کی منطق کے مطابق نواز شریف کے ووٹ نریندر مودی کے حق میں بھی جاسکتے ہیں۔ ان تاثرات کا اظہار ممتاز سیاسی تجزیہ کار محفوظ النبی خان نے رابطہ فکر فردا کی پریس ریلیز میں کیا ۔ وہ محترمہ مریم نواز کے بیان پر تبصر کررہے تھے جس میں انہوں نے عمران خان کے ووٹوں کو زرداری کا ووٹ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سیاسی تدبر کی وجہ سے بلوچستان کو سینیٹ کی چیئرمین شپ سے محروم کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور نواز شریف تمام تر تقودو کے باوجود پیپلز پارٹی کا چیئرمین لانے میں کامیاب نہ ہوسکے اب کھسیانی بلی کا کھمبا نوچنا بے سود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کا تقدس ووٹرز کے دائرہ کار کے اضافے سے منسلک ہے ۔ جس کیلئے سینیٹ کے اراکین اور بلدیاتی سربراہوں کے انتخابی عمل کو براہ راست ووٹرز کو انتخابی عمل میں شامل کیا جائے ۔ جبکہ سینیٹ میں ایک ہی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین اور قائد حزب اختلاف کا ہونا جمہوری اقتدار کے منافی ہے ۔