ڈالر بے لگام، حکمران عوام کی کمر کو اُونٹ اورہاتھی کی کمر نہ سمجھیں ..
آج سمجھ نہیں آرہاہے کہ کیا لکھوں ؟ ایک طرف زمین کی دُھول چاٹتا پاکستانی روپیہ ہے جس کی بے قدری کرکے امریکی ڈالر بے لگام ہوگیاہے تووہیں مُلک میں مہنگا ئی کاخطرناک طوفان بھی اپنی آمد کا واضح اشارہ دینے لگا ہے ۔ جمہوریت کے پجاریوں نے عوام کی کمر کو اُونٹ اور ہا تھی کی کمر سمجھ لیا ہے یہ جس پر مہنگا ئی کا بوجھ ڈالنے سے باز ہی نہیں آرہے ہیں آج ڈالر کو مہنگا بھی حکمرانوں نے خود کیاہے اور مہنگا ئی کو بے لگام کرکے رکھ دیاہے یہ آخر کب تک ایسا کریں گے ؟کبھی نہ کبھی تو عوام کی برداشت کی حد بھی جواب دے ہی جا ئے گی کب تک یہ تو عوام ہی جا نیں؟ مگر اِس حال میں عوام موت سے نہیں مگر اپنی زندگیوں سے زیادہ خوفزدہ رہنے لگے ہیں لگتا ہے کہ اگر رواں حکومت نے ڈالر کی قیمت کو اِس کی ماضی کی اوقات میں نہ رکھا تو عوام تو بیچارے مہنگا ئی کے ہاتھوں زندہ درگور ہی ہوجا ئیںگے ویسے تو دنیا میں کئی اقسام کے چور پا ئے جا تے ہیں ہمارے یہاں بھی کچھ ایسا ہی ہے مگر سرزمین پاکستان میں خاص طور پر دو اقسام کے چور وافر مقدار میںجابجا پائے جاتے ہیںایک جمہوری چور جو جمہوراور جمہوریت کا نقاب چہرے پر چڑھا کر اداروں میں قدغن لگاتے ہیں اور اپنی مرضی کا اپنا کام چلاتے ہیں اور چوروں کی دوسری قسم بدعقل اور بے حس وہ عوام ہیں جو اپنی حس کا استعمال کرنے سے بھی قاصر ہیں اگرہمارے عوام میں اپنے حکمرانوں اور سیاستدانوں کی دھوکہ بازیوں اور چالبازیوں سے متعلق ذراسی بھی حس جاگ جائے تو پھر یہ نہ ہو جو ہورہا ہے 20مارچ 2018 کو صرف ایک سے دوگھنٹوںکے دوران مُلکی تاریخ میں ڈالر کا انٹر بینک ریٹ آسمان کی بلندیوں سے بھی بلند ترین سطح 115.007روپے تک پہنچ گیا جوایک روز قبل 110روپے 57پیسے تھایوں یکایک مُلک میں ڈالر کی قیمت کا بے لگام ہونا حکومت کی طرف سے دانستہ حکمتِ عملی سے تعبیر کیا جا رہاہے یقینا اِس سے مُلک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا تو وہیں درآمدت کی ادائیگیوں بیرونی قرضوں میں800سے900ارب روپے اضافہ ہوجا ئے گا۔ڈالر کو پَر لگ گئے یا لگادیئے گئے ہیں؟آخر ماجرا کیا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں آج جو ہر پریشان حال پاکستا نی کے لب پر ہیں مگر اِسے تسلی بخش جواب کہیںسے نہیںمل رہاہے واضح ہوگیاہے آج مہنگا ئی کے بوجھ کو اپنے کاندھوں اور کمر پر اُٹھا کر ایڑیاں رگڑتی بلکتی سسکتی پاکستانی قوم کا کو ئی پرسان حال نہیں ہے مُلک میں ڈالر کی بے لگامی اور مہنگا ئی کے آنے والے طوفان کے لئے راہ بھی ن لیگ والوں نے ہموار کی ہے یہ سب نگراں حکومت کے لئے ہے ۔اِس سے اِنکار نہیں ہے کہ رواں حکومت نے اپنی مصنوعی استقامت قائم کرنے اور اپنے مُلکی معاشی و اقتصادی ڈھانچے کو منصوعی طورپر بہتر بنانے کے لئے عالمی مالیاتی اداروں سے ڈکٹیشن لے کر ڈالر کی قیمت آسمان سے بھی اُونچی کردی ہے جبکہ دراصل گزشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران کشکول اورجھولیا ں پھیلا پھیلاکرڈالر وں میں قرضے اور امدادیں وصول کرنے والی ن لیگ کی حکومت نے اپنے وقت نزع ڈالر کو آسمان پر پہنچا کر عوام کو مہنگائی کے ٹرالراور کنٹینر تلے دبا دیاہے عوام آنے والے خوف ناک مہنگا ئی کے طوفان میں بے یارومددگار انتہا کھڑے ہیں بھوک اور مہنگا ئی نے تو پہلے ہی عوام کو بدتمیز بنا دیاہے اَب لگتا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے عوام کی برداشت کی حد یںبھی دم تور جا ئیں گی اورعوام برسوں سے ایک ہی جگہہ پڑی فاقوں اور بھوک وافلاس کی فائلیں اپنے کا ندھوں پر اُٹھائے اور اپنے ہاتھوں میں پتھر اور ڈنڈے اُٹھائے سڑکوں پر حکومت مخالف تحاریک چلانے کے لئے نکل کھڑے ہوں توپھر اِنہیں بھاگنے اور سر چھپانے کی بھی مہلت نہ دیں۔