ہزارہ صوبہ بنانے اور خیبر پی کے کا نام تبدیل کرنیکی قراردادیں شہرت کیلئے ہیں: مبصرین
پشاور (سید عالم خان/ دی نیشن رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی میں گزشتہ دنوں ہزارہ صوبہ بنانے اور خیبر پی کے صوبے کا نام بدل کر ہزارہ پختونخوا رکھنے کی 2 قراردادیں پیش کی گئیں۔ دونوں قراردادیں بظاہر ایک دوسرے کے مخالف ہیں تاہم سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ قراردادیں تحریک انصاف نے اپنی ساکھ بچانے کیلئے ایک سیاسی حربے کے طور پر پیش کی ہیں۔ ہزاروں سے کامیاب ہونے والے امیدوار عوام کے سامنے ہزارہ صوبہ بنانے کا وعدہ کر چکے تھے لہٰذا اب انہوں نے آئندہ بلدیاتی الیکشن میں اس حوالے سے کارکردگی دکھانے کیلئے حالیہ کوشش کی۔ سادہ اکثریت سے قرارداد کی منظوری کے باوجود نیا صوبہ بنانا اتنا آسان نہیں بلکہ ایک تھکا دینے والا عمل ہے۔ اس قرارداد سے پی ٹی آئی کی ہزارہ میں مقبولیت میں اضافہ ہو گا اور مسلم لیگ ن کے ووٹرز میں کمی ہو گی تاہم اس سے ہزاروں میں رہنے والے پختونوں میں پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کمی بھی آئیگی۔ اگر پی ٹی آئی واقعی نئے صوبے کی تشکیل کی دل سے خواہاں ہے تو اس نے اس معاملے میں اپنی اتحادی پارٹیوں کو آن بورڈ کیوں نہیں لیا؟ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ہزارہ ایک پرامن علاقہ ہے اور اس موقع پر یہاں سیاسی تحریک شروع کرنا مناسب نہ تھا۔ تاہم سیاسی مبصرین کے مطابق حالیہ قراردادیں اگرچہ تحریک انصاف کا سیاسی شہرت حاصل کرنے کا ایک حربہ ہیں تاہم یہ درست سمت اٹھایا گیا ایک اقدام بھی ہے۔