لاہور (خبر نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف نے علاقائی امن و استحکام کے لئے پاکستان، بھارت تعلقات کو لازم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے باہمی تنازعات خصوصاً کشمیر اور پانی کے مسائل حل کرنا ضروی ہیں۔ انہوں نے رائےونڈ میں سویڈن اور یورپی یونین کے سفارت کاروں سے ملاقات کے دوران واضح کہا کہ امن کے لئے وہ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر بٹھائیں۔ مسئلہ کشمیر حل کروائیں تاکہ اس کی وجہ سے انتہا پسندی ختم ہو۔ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ علاقائی صورتحال پاکستان میں جمہوری عمل اور عوام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ نوازشریف نے انہیں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنی جماعت کے ذمہ دارانہ کردار سے آ گاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت کو بھی ترقی کا زینہ سمجھتے ہیں اور اس لئے ہم نے عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجہ میں متاثر ہونے والے سوات اور دیگر قبائلی علاقوں کے عوام کی بحالی میں ان کی ہرممکن امداد کرے اور حکومت پاکستان اس سلسلہ میں فوری اقدامات کو یقینی بنائے۔ پسماندہ علاقوں کو بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح سہولیات سے آراستہ علاقوں کے برابر لایا جائے اور انہیں سڑکوں‘ بجلی اور دیگر شہری سہولیات بشمول صحت‘ تعلیم سمیت دیگر انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں جو انتہا پسندی اور بدلے کی آگ بھڑکانے کا بنیادی سبب ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ لوگوں کو گڈ گورننس‘ انصاف کی فراہمی کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے اور کسی کو بھی جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنے کا موقع نہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار اور مکلم طور پر آزاد عدلیہ بھی جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے ضروی ہے تاکہ کسی بھی طالع آزما کو غیر آ ئینی ہتھکنڈوں کے ذریعے جمہوری عمل کو متاثر کرنے کا موقع نہ ملے۔ سویڈش سفیر مس یکریکا سنڈبرگ اور خصوصی سفیر مس ایناکیرن اپناسٹرام نے مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت کی کوششوں کو بھرپور سراہا جنہوں نے پاکستان میں جمہوریت کے استحکام اور عدلیہ کی آزادی کے لئے بھرپور جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک سویڈن پاکستان کے کشیدگی والے علاقوں میں سماجی بہبود کی ترقی میں بھرپو معاونت کرے گا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجہ میں متاثر ہونے والے افراد کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024