ایف اے ٹی ایف قانون سازی کی مخالفت کرنیوالے آج کریڈٹ لینے کیلئے بے تاب ہیں : شاہ محمود

ملتان (نمائندہ نوائے وقت) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار رہے گا تو معیشت پر مزید برے اثرات مرتب ہوں گے ، امپورٹڈ حکمرانوں نے بیرونی اشاروں پر، عجلت میں عدم اعتماد کے ذریعے حکومت تو سنبھال لی لیکن ان کے پاس معیشت کو سنبھالنے کا کوئی ایکشن پلان نہیں ہے، جن کے پاس ملکی معیشت سنبھالنے کا کوئی منصوبہ نہیں وہ امور مملکت کیسے چلائیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز موضع سیتل ماڑی میں ملک مظہر ارائیں کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا دو ماہ میں ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔ کبھی آپ نے دیکھا کہ 18 دنوں میں پٹرول کی قیمت 84 روپے اور ڈیزل کی قیمت 115 روپے تک بڑھا دی گئی ہو؟جب گیس کی قیمت 45 فیصد اور بجلی کی قیمت دس روپے فی یونٹ تک بڑھا دی جائے گی تو کیا اس سے معیشت کا پہیہ چلے گا اور کیا زراعت کا شعبہ ترقی کر سکے گا؟، بلاول صاحب پہلے تو بڑے جوش و خروش سے مہنگائی مکاؤ مارچ لے کر آئے تھے آج وہ مہنگائی کے خلاف خاموش کیوں ہو گئے ہیں، ہمیں علم ہے کہ وہ سب ایک ڈرامہ تھا اور ہماری حکومت پر شب خون مارنے کیلئے ترتیب دیا گیا تھا، انہوں نے کہا ایک طرف زین حسین قریشی دوسری طرف منحرف لوٹا ہے۔ زین حسین قریشی نے عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر وفا ئ کی لاج رکھی۔ مد مقابل نوٹوں کی چمک سے لوٹا بنا۔ جس کی وجہ سے آج پی پی 217 میں انتخاب ہونے جا رہا ہے۔ فیصلہ اب پی پی 217 کی غیور عوام نے کرنا ہے۔تقریب سے اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر اختر ملک‘ واصف مظہر راں‘ میزبان ودیگر شخصیات نے خطاب کیا۔