مقبوضہ کشمیر: ریاستی دہشتگردی، مزید 5 نوجوان شہید، بھارتی فوج نے ایک کو پاکستانی قرار دیدیا
سری نگر+ پسرور (آن لائن+ کے پی آئی+ نامہ نگار) مقبوضہ کشمیر میں بھاتی فوج نے آپریشن کے نام پر مزید 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع شوپیاں کے علاقے ڈرامڈورا اور کیلگام کے علاقوں کا محاصرہ کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی لی۔ قابض فورسز نے آپریشن کا ڈھونگ رچاتے ہوئے فائرنگ کر کے 4 افراد کو شہید کردیا اور دعویٰ کیا کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا ہے۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی جب کہ واقعے کے خلاف مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا۔ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست احتجاج کیا، مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ بھارتی فوج نے علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارتی فوج نے کٹھ پُتلی انتظامیہ کی پولیس کے ساتھ مل کر ایک اور مسلم نوجوان کو پاکستانی درانداز قرار دے کر شہید کردیا۔ شہید نوجوان کا نام محمد لقمان بتایا گیا ہے بھارتی قابض فوج نے کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 25 سالہ محمد لقمان کا تعلق جہادی تنظیم جیش محمد سے تھا اور وہ ایک سال سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے خلاف گوریلا جنگ لڑ رہا تھا اسے بوج تھلاں بونیار ایریا میں ایک طویل جھڑپ کے بعد شہید کیا گیا۔ تاہم آزاد ذرائع سے بھارتی دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے دعوی کیا ہے کہ حریت کانفرنس بھارت سے مذاکرات کے لیے آمادہ ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی حوصلہ افزا بات ہے کہ حریت لیڈر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس سے حالات میں کافی بہتری آئی ہے،اور حریت کانفرنس، حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں شامل ہونے کیلئے آمادہ ہے