پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے آئیڈیل
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز لندن کے ادارے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں ’’علاقائی سلامتی پر پاکستان کا مئوقف ،، کے موضوع پر خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان پائے دار ترقی کی طرف گامزن ہے۔ بہتر سکیورٹی پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے دروازے کھول رہی ہے جو علاقائی تعاون کے لیے نہایت ضروری ہے۔
پاکستان خام مال، وسائل اور سازگار موسمی حالات کے سبب سرمایہ کاری کے لیے آئیڈیل ملک ہے۔ ماضی میں بھی حکومتیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے پرکشش مراعات کی پیشکش کرتی رہی ہیں لیکن اُنہیں کوئی بڑی کامیابی اس لیے نہ ہو سکی کہ ایک تو بھارت بار بار جارحیت کا ارتکاب کر کے علاقے کے امن کوتباہ کرتا رہا ہے اور رہی سہی کسر افغان جنگ اور دہشت گردی نے نکال دی۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹ کی وجہ کرپشن تھی، اگر کسی غیر ملکی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا قصد کیا تو اسے محض اجازت نامہ لینے کے لیے درجنوں ونڈوز پر دھکے کھانے پڑتے تھے۔ ایک لائسنس نامہ جسے ٹائپ کرنے میں بہ مشکل دس منٹ لگتے ہیں، وہ مہینوں کی ذلت و خواری کے بعد ملتا تھا۔ ماضی کی بعض حکومتوں نے اس خرابی پر قابو پانے کے لیے سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو آپریشن کی سہولتیں فراہم کیں لیکن کرپٹ اہلکاروں نے غیر ملکیوں کو لوٹنے اور تنگ کرنے کے لیے ادھر بھی کئی چور دروازے نکال لیے۔ دیگر لوگوں کے علاوہ ہزاروں پاکستانی وطن کی خدمت کا جذبہ لے کر پاکستان آئے لیکن یہاں کے حالات دیکھ کر دل برداشتہ ہو کر واپس چلے گئے۔ بہرحال اب جیسا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ امن و امان کی صورتحال بہت اچھی ہو گئی ہے اور توانائی کے حوالے سے بھی صورتحال حوصلہ افزا ہے نیز موجودہ حکومت نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر کے سرمایہ کاری کے عمل کو بڑا آسان اور آئیڈیل بنا دیا ہے۔ اب بیرون ملک متعین پاکستانی سفیروں اور کمرشل اتاشیوں کو بھی کوششیں تیز کر دینی چاہئیں۔ وہاں کے سرمایہ کاروں کو حکومتی کوششوں اور تازہ ملکی حالات سے آگاہ کرنا چاہئے۔