پاکستان میں گداگری کوتیز رفتاری کے ساتھ فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ ملک کا کوئی حصہ باقی نہیں کہ جہاںگداگروں کی رسائی نہ ہو۔ ہوائی اڈے ان کا پسندیدہ مرکز ہے یہاں پر دن رات بین الاقوامی فلائٹز کی آمد اور روانگی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ سکیورٹی چیک پورسٹس تک پہنچنے سے قبل مسافر خواہ مقامی ہوں یا بیرونی دنیا سے تعلق رکھتے ہوں ہمارے تجربہ کار گدا گر ان تک رسائی حاصل کر کے پنے گداگری کے فن سے ان کو آگاہ کر دیتے ہیں۔ یوں یہ غیر ملکی ان گداگروں کے انداز سے پاکستان کی زبوں حالی، اور ملک خراب معاشی و اقتصادی حالت کے خراب اثرات لے کر جاتے ہیں۔ ہمارے ادارے اس وقت حرکت میں آتے ہیں کہ جب ان پر اعلیٰ اہلکاروں کی طرف سے باز پرس سخت کی جائے ایئرپورٹ کے علاقے گداگروں کا بڑھتا ہوا نیٹ ورک اور پسنجرز گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے مسافروں تک بھیک مانگنے کا کوئی عمل ملک و قوم کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے۔ ائرپورٹ کے حدود میںآ کر خاص طور پر بین الاقوامی ایئرپسنجرز کی گاڑیوں تک جا کر ان سے بھیک مانگنا تو شاید اچھا عمل نہیں ہے۔ (صغیر علی صدیقی)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024