ووٹ کو صرف عزت ہی نہیں چاہئے
چیف جسٹس نے حمزہ شہباز اور عائشہ احد کا معاملہ بھی طے کرا دیا 2010ءسے لٹکنے والا اندرونی معاملہ 2018ءمیں ”بابا رحمتے“ رفع دفع کرا دیا شریف کی شرافت پردے ہی میں رہنی چاہئے کسی ریحام خان یا عائشہ احد کے منہ پر ٹیپ نہیں لگائی جا سکتی۔ زبان اور گولی کو چلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ نواز شریف کی اس سے بڑی شرافت کیا ہو گی کہ انہوں نے ایک سو سے زائد پیشیاں بھگتی ہیں کیا آج تک کسی نے ایک سو سے زائد پیشیاں بھگتی ہیں؟
کوئی ایک خسارہ ہو تو بتایا جائے ڈالر نے پٹرول ڈیزل ہی مہنگا نہیں کیا ملکی قرضوں میں 400 ارب روپے کا اضافہ بھی کیا ہے یہ پہلی بار ہوا ہے کہ 15 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے لئے نیب ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک کو ارسال ہوئے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس خصوصی اسکروٹنی سیل موجود ہے شدید گرمی کے ساتھ بدترین لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت 2008ءسے آج تک جاری ہے دو منتخب حکومتیں اور نگران حکومتیں بھی بے بس ثابت ہوئیں بجلی شارٹ فال 4560 میگاواٹ ہے کہاں گئی ن لیگ حکومت کی سسٹم میں ڈالی گئی 10 ہزار میگاواٹ بجلی؟ نگرانوں کا کہنا ہے لوڈشیڈنگ بجلی چوری، طلب بڑھنے کے باعث ہو رہی ہے فنی خرابی پانی کی قلت ٹرانسمیشن خرابی اور نقصانات بھی لوڈشیڈنگ کی وجوہات ہیں پیداوار 21 سے 22 ہزار، صلاحیت 28 ہزار میگا واٹ ہے بجلی کی طلب 23 سے 24 ہزار میگاواٹ ہے نگران وزیر خزانہ کے نزدیک تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن اس اضافے کا 50 فیصد بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ حکومت سے پوچھے پٹرول میں ٹیکس کتنے ہیں؟
یہ اعلان تو اطمینان بخش ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے نہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتہ کریں گے۔ شہباز شریف نے تحریک انصاف سے 26 سوالات کئے ہیں ۔ پی ٹی آئی بھی اتنے ہی سوالات ن لیگ سے کرنے کا حق رکھتی ہے۔ 350 ڈیمز 250 کالج، ایک ہزار سٹیڈیمز بنانا کوئی بچوں کا کھیل نہیں اورنج لائن کو پانچ سال ہونے کو ہیں لیکن ابھی مسافروں کے قابل نہیں ہو سکی۔ نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے اسی لئے انہیں کہنا پڑا کہ چیف جسٹس میرا کیس منگوا کر پھانسی دے دیں یا جیل بھیج دیں۔ آئین توڑنے والے کو ویلکم نہیں کیا ان کی بہادری کو للکارا ہے جیل اور قانون سے کمانڈو نہیں ڈرتے! عام پاکستانی کے لئے یہ خبر اطمینان بخش ہے کہ قرضے معاف نہیں واپس کرنا ہو گا چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے قرضے معاف کرانے والے 222 افراد اور کمپنیوں سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے نزدیک قوم کے 54 ارب روپے ڈکار گئے ، لٹ ڈالی گئی، کیوں نہ جائیدادیں ضبط کر کے معاملہ نیب کو بھجوا دیں کیوں نہ معاف قرضے کالعدم قرار دے دیں نیپرا کے نزدیک ترسیل کا نظام بہتر نہ ہوا تو لوڈشیڈنگ مزید بڑھے گی ۔ صرف لاہور میں ایک سال میں 7 ارب کی بجلی چوری رپورٹ ہوئی ہے ایف آئی اے اور لیسکو اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت کے باعث 6 ماہ میں گیس و بجلی چوری کے صرف 4 مقدمات درج ہوئے بجلی چوری کے 95 فیصد کیسز میں لیسکو اہلکاروں کو پرچے میں نامزد ہی نہیں کیا جاتا صارف بھی جرمانے کے بعد آزاد ہو جاتے ہیں۔ سزائیں سخت نہ ہونے کیوجہ سے بجلی چور بچ جاتے ہیں۔ عمران خان نے وزیر اعظم ناصر الملک سے کہا ہے کہ وہ بجلی بحران کے ذمہ داروں کو قوم کے سامنے لائیں کیا پانچ سال میگاواٹ کے فیٹے کٹتے رہے؟ کیا ن مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اصل حقائق سامنے لے آئیں گے۔
1004 ارب روپے کے گردشی قرضے کے بارے میں قوم کو آگاہ کریں ٹی وی چینل رات دن شہری مسائل اجاگر کرتے ہیں کراچی میں پانی کے ٹینکر بلیک میں فروخت ہوتے ہیں کیا کراچی کے شہریوں کی دہلیز پر پانی کی فراہمی ناممکن ہے۔
وزیراعلیٰ کی کیا بے بسی ہے کہ وہ کچرا نہیں اٹھوا سکتے یا شہریوں کو پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنا سکتے۔ ایسی بے بسی یا بے حسی آخر کیوں کر ہے؟ روپے کی ناقدری دراصل ہماری ناقدری ہے مقروضوں اور خسارے میں ڈوبے لوگوں اور ملکوں کو کون گلے لگاتا ہے؟ کہاں گئیں وہ یقین دہانیاں کہ روپے کی قیمت میں اب مزید کمی نہیں ہو گی ساڑھے تین سے چار ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی اقساط کے ادا ہوں گی؟
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ منفی قرار دے دی ہے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 2 ماہ کیلئے رہ گئے ہیں، اکتوبر 2016ءسے اب تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 40 فیصد کمی ہو چکی ہے 20 کلو آٹے کا تھیلا 20 روپے مہنگا کر دیا ہے روپے کی قدر زوال پذیر ہے چین یا آئی ایم ایف کے درِ دولت پر حاضری ناگزیر دکھائی دیتی ہے۔ غریب عوام یہ ضرور جان گئے ہیں کہ انکے ووٹوں کے محتاج کتنی مال و دولت کے مالک ہیں۔ انکی زکواة خیرات سے بھی بہت سوں کا بھلا ہو سکتا ہے۔ پیپلزپارٹی نے پاکستانی عوام کو سب سے بڑی لالی پاپ دی ہے کہ برسراقتدار آ کر ہر خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دیں گے اس وقت ووٹر کو عزت ہی نہیں پانی اور بجلی کی بھی ضرورت ہے۔ زرداری، بلاول ، عمران اور مریم کی دولت ووٹ کے کام نہیں آ سکتی اس میں اضافہ تو ہو سکتا کمی ممکن نہیں! (ختم شد)