مقبوضہ کشمیر : ایک اور نوجوان شہید‘ جامع مسجد کے باہر پولیس افسر کو لوگوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا....
سرینگر (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں شہید کئے جانے والے 4 نوجوانوں کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ ادھر جمعہ کو بھارتی فوجیوں نے کنٹرول لائن کے قریب ایک اور نوجوان کو درانداز قرار دیکر شہید کر دیا جبکہ سرینگر جامع مسجد کے باہر لوگوں نے سادہ پوش پولیس افسر کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق پلوامہ کے علاقہ کاکا پورہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے پر شہید ہونے والے نوجوان عبدالمجید، شارق احمد، ارشاد احمد اور مظاہرین پر فائرنگ سے شہید توصیف احمد کو انکے متعلقہ علاقوں میں جمعہ کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارتی تسلط کیخلاف نعرے لگائے۔ شہید نوجوانوں کی میتیں پاکستانی پرچم میں لپیٹی گئی تھیں۔ ادھر حریت قیادت کی اپیل پر وادی کے مختلف حصوں میں ہڑتال رہی اور یوم القدس پر لوگوں نے جلوس نکالے، مظاہرے کئے۔ نماز جمعہ کے بعد بھی جلوس نکالے گئے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ اور شیلنگ کر دی جس سے 75 افراد زخمی ہوئے، ان میں 10 کو پیلٹ کے چھرے لگے۔ پولیس نے میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی سمیت حریت قیادت کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہ دی۔ جامع مسجد کا علاقہ سیل رکھا گیا۔ دریں اثناءبھارتی فورسز نے کپواڑہ میں کیرن سیکٹر کے قریب ایک نوجوان کو درانداز قرار دیکر گولیوں سے چھلنی کر دیا تاہم اسکی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ نوجوان درانداز نہیں بلکہ کشمیری باشندہ لگتا تھا۔ ادھر سری نگر جامع مسجد کے باہر مشتعل افراد نے سادہ پوش پولیس افسر کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ بتایا گیا ہے ایوب احمد پنڈت جامع مسجد کے باہر تلاشی لینے والے پولیس اہلاروں کے انچارج کے طور پر متعین تھا، مظاہرہ کرنیوالے نوجوانوں نے مسلح شخص کو مشکوک سمجھ کر پکڑا تو اس نے فائرنگ کر دی جس سے 2 نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ اس پر لوگوں نے ایوب احمد پنڈت کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ مر گیا۔ علاوہ ازیں حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے ”یومِ القدس“ اور ”یومِ کشمیر“ کے موقع پر تاریخی جامع مسجد کو سیل کرکے نماز کے لیے بند رکھنے، کرفیو نافذ کرنے اور آزادی پسند قیادت کو نظربند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کے دینی جذبات کا ٹھیس پہنچانے کی ظالمانہ کارروائی ہے اور اس کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا مسلمانوں کے دینی عقائد اور شعائر کے خلاف باضابطہ جنگ چھیڑ دی گئی۔ انہوں نے میر واعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، ایاز اکبر اور محمد اشرف لایا کو مسلسل نظربند رکھ کر جمعة الوداع کے دن بھی نماز سے محروم کرنے کی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی یہ دوعملی فرقہ پرستی اور فسطائیت کا واضح ثبوت ہے۔