کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سرفرازشاہ قتل کیس میںرینجرزاہلکاروں کے لیے سرکاری طورپرریٹائرڈ جج کووکیل مقررکرنے کا حکم دیا ۔
سرفرازشاہ قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت میں ملزمان بہاؤالرحمن طارق ، افسرخان منٹھار کی جانب سے وکلا پیش ہوئے جبکہ شاہد ظفر اور محمد افضل کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا جس پر عدالت نے سرکاری خرچ پر ریٹائرڈ جج عبدالمتین کوملزمان کا وکیل مقرر کرنے کاحکم دیا۔دوران سماعت ملزم بہاؤ الرحمن نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق سات روز میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاسکتی ہےاوراس عرصہ میں وکیل کی خدمات حاصل کرنا ان کا قانونی حق ہے جس پرعدالت نے ریمارکس دیئےکہ عدالت تمام قانونی تقاضوں کو پورا کررہی ہے، کیس کی مزید سماعت اٹھائیس جون کو ہوگی جبکہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔