عارف نظامی کا سانحہ ارتحال
پاکستان کے معروف صحافی‘ پاکستان ٹوڈے کے ایڈیٹر انچیف اور سی پی این کے صدر عارف نظامی کو میانی صاحب قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ وہ کئی روز سے دل کے عارضہ کے باعث ڈیفنس کے ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔ ان کا عید کے روز انتقال ہوا۔ وہ بانیٔ نوائے وقت اور تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن حمید نظامی کے فرزند تھے۔ نوجوان عارف کی صحافتی تربیت جناب مجید نظامی نے کی۔ انہوں نے صحافتی زندگی کا باقاعدہ آغاز 1960 کی دہائی میںبطور رپورٹر کیا اور ڈپٹی ایگزیکٹو ایڈیٹر اور ایگزیکٹو ایڈیٹر کے منصب پر فائز ہوئے اور ڈپٹی ایگزیکٹو ایڈیٹر بن کر بھی وہ رپورٹر کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ کئی سکوپ خبریں انکے کریڈٹ میں شامل ہیں۔صدر غلام اسحاق خان کے ہاتھوں بینظیر بھٹو کی حکومت ٹوٹنے کی خبر انہوں نے بریک کی تھی جس سے محترمہ خود بھی بے خبر تھیں۔ عمران خان کی ریحام سے شادی اور پھر طلاق کی خبر بھی انکی سکوپ خبروں میں شامل ہے۔ وہ بطور وفاقی وزیر اطلاعات 2013ء کی نگران حکومت میں بھی شامل رہے۔
وہ 2009 تک نوائے وقت گروپ سے وابستہ اور دی نیشن کے ایڈیٹر رہے۔ ان کے انتقال پر صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری ، مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہبازشریف‘ پی پی پی کے چیئرمین آصف زرداری اور ملک کی اعلیٰ سیاسی لیڈر شپ کی طرف سے انتہائی دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔ کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز کی طرف سے ان کے انتقال پر گہر ے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحافتی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ جناب عارف نظامی دنیائے صحافت میں اعلیٰ مقام رکھتے تھے جن کو پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ ادارہ نوائے وقت عارف نظامی کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتا ہے۔ اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے(آمین)