کھادوں کی قیمتوں میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں
مکرمی! پاکستان کی آبادی کا تقریباً 70 فیصد پیشہ کاشتکاری ہے پوری دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بشمول ہمارا پڑوسی ملک کسانوں کو سہولتیں اور ریلیف دیتے ہیں حکومت ان کو بجلی کے بلوں کھادوں بیجوں میں سبسڈی دیتی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں زراعت کا شعبہ ترقی کرتا ہے اور اس ملک کا کسان خوشحال ہوتا ہے ملک بھی خوشحالی کی طرف گامزن ہوتا ہے موجودہ حکومت نے کسانوں کو کسان کارڈ دیئے ہیں اور دیگر اقدامات کئے ہیں لیکن اس کا فائدہ ہر کسان کو نہیں مل رہا ہے گزشتہ حکومت ہر سال فصل ربیع اور خریف کے موقع پر کھادوں میں بے حد سبسڈی دیتی رہے جس کی وجہ سے کسانوں کو کافی ریلیف ملتا رہا ہے اور کھاد کی قیمتیں زیادہ نہیں بڑھائی جاتی تھیں ۔ ڈی اے پی کھاد ارو دیگر کھادیں تقریباً ایک ہزار سے بھی زیادہ مہنگی ہوگئی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ وہ ڈی اے بی اور دیگر کھادوں میں کسانوں کو کم از کم 1000 روپے بوری سبسڈی دے کر ان کو خوشحال کریں اور اس سبسڈی سے بلا امتیاز ہر کسان کو مارکیٹ میں کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر کسانوں کو اجناس کی قیمت میں اضافہ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ امید ہے وزیراعظم اس اہم معاملہ کا سنجیدگی سے جائزہ لے کر پالیسی بنا کر کھادوں کی قیمتوں میں خاطر خو اہ کمی کریں گے اور سبسڈی دے کر ملک اور زراعت کو فروغ دیں گے اس اقدام سے ملک کاہر کسان مستفید ہوسکے گا اور ان کی پریشانیوں کا ازالہ ہوگا کیونکہ زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ملکی ترقی میں زراعت ممدو معاون ثابت ہوتی ہے۔(سید لطف علی بخاری، موچھ ، میانوالی)