اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ/رائٹر/اے ایف پی) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت میں توسیع نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے۔ اس توسیع سے امریکہ کیا چاہتا ہے اس کے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ امریکہ نے کیانی کی مدت میں توسیع پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ امریکی ایڈمرل مائیکل مولن نے مدت میں اس توسیع کو درست فیصلہ قرار دیا ہے۔ امریکہ اس سے قبل سوات مالاکنڈ اور جنوبی وزیرستان میں کئے جانے والے آپریشن پر جنرل کیانی کی بے حد تعریف بھی کر چکا ہے تاہم ان علاقوں میں کامیاب آپریشنز کے باوجود دہشت گرد اور انتہاپسند اپنے آپ کو دیگر علاقوں میں پھر منظم کرنے میں کچھ حد تک کامیاب ہو چکے ہیں۔ وہ کئی دیگر علاقوں میں خودکش حملے کرکے جانی و مالی نقصان کا سبب بھی بن رہے ہیں گو اب ان میں وہ پہلے جیسا دم خم نہیں۔ امریکہ کو توقع ہے کہ جنرل کیانی کی سرکردگی میں قبائلی علاقوں جہاں دہشت گرد خود کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ختم کرنے کیلئے کامیاب آپریشن کر سکتے ہیں تاہم ان کی اس توسیع سے بھارت کسی طور بھی خوش نہیں ہو گا کیونکہ جنرل کیانی کی سرکردگی میں پاکستان نے 21 سال بعد بھارتی سرحدوں کے قریب بہت بڑی فوجی مشقیں کی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی میڈیا اور بعض سیاستدان یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حالیہ پاکستان بھارت مذاکرات میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوئے تھے ،ان کی ناکامی کے ذمہ دار جنرل کیانی ہیں۔ بھارتی میڈیا مسلسل واویلا کر رہا ہے۔ بعض بھارتی سیاستدان یہ الزام عائد کر رہے ہیں۔ مدت ملازمت میں اس توسیع کا ملک کی سیاسی صورتحال پر اثر پڑنے کا امکان ہے کیونکہ صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کے الزامات اور سپریم کورٹ میں ان کے کیسز کھولنے کا فیصلہ چپقلش کی ایک وجہ سے ملک ایک بار پھر فوج کی جانب سے اقتدار کے سنبھالنے اور مارشل لا لگانے کے امکانات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا لیکن کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع سے یہ خطرہ تقریباً ختم ہو جائے گا۔ کئی بڑی سیاسی جماعتوں نے ابھی تک جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ کچھ جماعتوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ توسیع کا یہ بھی مطلب ہو گا کہ جنرل کیانی، صدر آصف زرداری اور وزیراعظم گیلانی تینوں ایک ہی برس 2013ءمیں فارغ ہوں گے۔ کیانی پاکستانی فوج کے وہ پہلے جنرل ہیں جنہیں پورے تین سال کے لئے توسیع ملی۔ تجزیہ نگار اس توسیع کا امکان ظاہر نہیں کر رہے تھے، اس وجہ سے اب وہ حیران و پریشان ہیں۔ اس توسیع سے سینئر فوجی افسروں میں بددلی پھیل سکتی ہے تاہم اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیانی وائس چیف آف آرمی سٹاف کا عہدہ قائم کرکے اپنے سینئر افسروں کو مطمئن کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ بھارت کے بااثر اخبار ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع سے چین کو فائدہ ہو گا اور پاکستان چین سرحدی علاقے میں شدت پسندوں کے خلاف چین کی پالیسیوں پر عمل ہو گا۔ اخبار نے بعض چینی ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ جنرل کیانی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بہت تجربہ ہے اور اس نوعیت کی لڑائی میں تجربہ ہی کام آتا ہے۔ پاکستان کے صدر آصف زرداری اور آرمی چیف چین کے کافی دورے کر چکے ہیں۔ حال ہی میں دونوں ممالک کی افواج نے انسداد دہشت گردی کی مشترکہ مشقیں بھی کی ہیں۔
کیانی/اے ایف پی
کیانی/اے ایف پی