امریکہ اور بھارت میں انسداد دہشت گردی کا معاہدہ....دونوں ممالک کے کمانڈوز اور سپیشل فورسز میں روابط مضبوط ہونگے
نئی دہلی (اے ایف پی) امریکہ اور بھارت نے انسداد دہشت گردی کے معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک کے کمانڈوز اور سپیشل فورسز میں روابط مضبوط ہونگے۔ بھارت اور امریکہ کی میری ٹائم سکیورٹی اور کوسٹ گارڈ میں تعاون کو فروغ ملے گا۔ بھارت کے مطابق مشترکہ تحقیقات، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے تعاون، دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے والے مالی وسائل کے بارے میں جاننے کے حوالے سے بھی یہ معاہدہ معاون ثابت ہو گا۔ 8سال میں امریکہ اور بھارت کے فوجی تعاون میں اضافہ ہوا ہے جس سے بھارت کے جارحانہ فوجی عزائم کو تقویت ملی ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے قریبی سکیورٹی تعلقات کے قیام کا عزم کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ معاہدہ ایڈمرل مائیک مولن کے اس بیان کے دوسرے روز ہوا ہے جس میں انہوں نے خبردار کیا تھا کہ انتہاپسند بھارت پر ایک اور حملہ کر سکتے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے بھارت میں متعین سفیر ٹموتھی رومر نے معاہدہ پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدہ سے اس لمبے سفر کا آغاز ہوا ہے جس پر دونوں ممالک نے چلنا ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ دونوں ممالک میں سائبر اینڈ بارڈر سکیورٹی بم پھٹنے کی معلومات اور سکیورٹی کے دوسرے معاملات پر شیئرنگ ہوئی۔ یہ معاہدہ گذشتہ سال نومبر میں منموہن سنگھ کی اوباما سے سائیڈلائن ملاقات کا نتیجہ ہے۔ اس وقت دونوں ممالک نے دہشت گردی کو مشترکہ خطرہ قرار دیا تھا۔ مولن نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکہ بھارت تعلقات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ اسے ہم اگلی سطح تک لے کر جائیں گے۔ مولن نے بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی اور ائرچیف مارشل پی وی نائیک سے ملاقات کی ہے۔
امریکہ/بھارت
امریکہ/بھارت