جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے: امریکی محکمہ خارجہ
واشنگٹن + نیویارک (اے این این/ چودھری افتخار) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان فلپ جے کراو¿لی نے کہاہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پاکستان کی جمہوری حکومت کا اپنا فیصلہ ہے۔ اقوا م متحدہ کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کو حقانی نیٹ ورک کے خلاف بین الاقوامی مطالبے پرعملدرآمد کرنا ہوگا جبکہ امریکی میڈیا نے جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پر مثبت تبصرے کئے ہیں۔ گزشتہ روز یہاں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہاکہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں تین سالہ توسیع پاکستان کی جمہوری حکومت کا اپنا فیصلہ ہے۔ اس سوال پر کہ حقانی نیٹ ورک کے کلیدی لیڈروں اور فنڈ مہیا کرنے والوں کےخلاف امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کے اقدام کا پاکستانی حکومت پر کیا اثر پڑا ہے اور یہ کہ کیا اس اقدام کی روشنی میں پاکستانی حکومت کو مخصوص پیشرفت کا مظاہرہ کرنا ہوگا؟ فلپ جے کراو¿لی نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کو بین الاقوامی مطالبے پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔ ترجمان نے امریکی محکمہ مالیات کے انتظامی حکمنامے نمبر 13224کا حوالہ بھی دیا جس کے تحت امریکی حکومت کی عملداری میں نیٹ ورک کی املاک کو روک دیا جائےگا اور امریکی لوگوں پر پابندی عائد ہوگی کہ وہ حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ کسی طرح کی لین دین میں ملوث نہ ہوں۔ یاد رہے کہ حقانی نیٹ ورک کو نہ صرف دہشت گرد قرار دیا گیا ہے بلکہ القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن یا طالبان سے وابستہ ہونے پر 19جولائی 2010ءکواسے اقوام متحدہ کی نمبر 1267والی مربوط فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ نے جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 58 سالہ جنرل کیانی امریکہ اور نیٹو کے جرنیلوں میں مقبول ہیں جو عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائی کے حوالے سے اکثر انہیں ملتے رہتے ہیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق حکومت پاکستان کے اس اقدام کو امریکی حماےت حاصل ہے۔ جنرل کیانی کی پاکستانی طالبان کیخلاف کارروائیوں کو امریکی تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔