چوہدری شاہد اجمل
chohdary2005@gmail.com
ملک میں بجلی کے طویل بریک ڈائون سے نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ، جس کے نتیجے میں ٹیلی فون کا نظام بھی بار بار تعطل کا شکار ہو تا رہا،اس بریک ڈاون کے سبب کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی دن بھرنہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا، ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈائون دراصل لا پرواہی کے باعث ہوا، پاور ہاوسز صبح 7بجے چلائے تو انجینئر اور متعلقہ حکام نے لاپرواہی برتی جس کے باعث فریکوئنسی آئوٹ ہوئی اور سسٹم بیٹھ گیا۔ذرائع کے مطابق سسٹم میں 9ہزار میگاواٹ بجلی کو نہیں سنبھالا جا سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بریک ڈان، بجلی کا بحران 2014سے ابتک 9ویں بار آیا جس سے پورا پاکستان بجلی سے محروم ہوگیا۔ذرائع کے مطابق 2بار تربیلا سے خرابی شروع ہوئی، گڈو اور تھرمل پاور اسٹیشنز سے بھی مسئلہ خراب ہوا۔تیل اور گیس بچانے کے لئے متعدد پاور پلانٹس بند تھے، این پی سی سی نے وزیر توانائی خرم دستگیر کو رات دس بجے تک بجلی بحالی کی ڈیڈلائن دے دی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ پاور بریک ڈائون کی بحالی کیلئے کوشش کر رہے ہیں، نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی متاثر ہوئی جس سے بریک ڈائون ہوا، بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ ہے،امید ہے پیر کی رات میں بجلی کی بحالی کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔وزیر توانائی نے بتایا کہ صبح 7بج کر 34منٹ پر نارتھ ساتوھ ترسیلی کوریڈور میں وولٹیج کا غیر معمولی اتار چڑھا آیا، فریکوئنسی میں بھی اتار چڑھا آیا جس سے نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی متاثر ہوئی، نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی متاثر ہونے سے ملک میں بجلی کا وسیع بریک ڈائون ہوا۔خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام میں کوئی خرابی یا حادثہ نہیں ہوا، کے الیکٹرک نے بھی جزوی طور پر سسٹم بحال کر دیا ہے، ہائیڈل سسٹم کو دوبارہ چلانے میں کچھ مشکلات آئی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک، ایک کرکے ملک کے تمام بجلی کارخانے شروع کر رہے ہیں، ان کارخانوں کو شروع کرنے کیلئے بھی بجلی درکار ہوتی ہے، کارخانے چلانے کیلئے فرنس آئل پر بجلی پیدا کرنے کی ہدایت کردی ہے۔خرم دستگیر نے کہا کہ امید ہے کہ آج(پیر) رات تک ملک میں بجلی بحال کر دی جائے گی، بجلی کے نظام کی بحالی کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، پورے ملک میں ٹیمیں فنی خرابی دور کرنے کیلئے متحرک ہیں، بلوچستان اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، کیالیکٹرک کو بھی بجلی کی فراہمی کیلئے کام ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر بجلی بریک ڈاون کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کے بریک ڈان کی بحالی کے لیے جو سب سے اہم قدم اٹھایا گیا وہ یہ ہے کہ جنوب میں اچھ کے مقام پر ایک پاور پلانٹ موجود ہے جس کے ذریعے سکھر، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ اور خیرپور ناتھن شاہ میں معمول کے مطابق بجلی فراہم کی جارہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسی پاور پلانٹ کو استعمال کرتے ہوئے کچھ بجلی بلوچستان،کچھ پنجاب اور کچھ جنوبی پنجاب میں بحال کی گئی ہے۔خرم دستگیر نے کہا کہ تھرکول میں بجلی کی فراہمی کی سہولیات موجود ہیں جو اب کراچی الیکٹرک کو جزوی طور پر بحالی کا آغاز کردیا ہے اور جیسے جیسے نیشنل گرڈ بحال ہوگی اس کو بھی بڑھاتے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام ذمہ داران انتہائی سنجیدگی سے ملک میں بجلی کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں اور ہائیڈل سسٹم کو دوبارہ چلانے میں کچھ رکاوٹیں بھی آئی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ چونکہ بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ ہے اس لیے بجلی کی بحالی میں یہ چیلنج ہے کہ ملک کے تمام بجلی بنانے کے کارخانے اور پلانٹس کو ایک ایک کرکے شروع کرنا ہے جس کے لیے بھی بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا کچھ گھنٹوں سے اس کا بھی انتظام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ٹرانسمیشن اتھارٹی کو ملک کے کسی بھی پاور پلانٹ کو چلانے کی اجازت دے دی ہے چاہے وہ مہنگے ایندھن پر کیوں نہ چلاناپڑے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی بریک ڈان پر وزیراعظم نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو تفتیش کرکے بتائے گی کہ کس وجہ سے بجلی کا بریک ڈان ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت پوری کوشش کر رہی ہے کہ آج رات تک بجلی مکمل طور پر بحال کی جائے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم اور وفاقی وزیر سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا، جبکہ وزیراعظم نے تحقیقات کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔وزیر اعظم نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے بجلی کے تعطل کی فوری رپورٹ بھی طلب کی۔شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کا اتنا بڑا بحران پیدا ہونے کی وجوہات سے آگاہ اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔انہوں نے ملک میں بجلی کی فوری بحالی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔نیپرا اتھارٹی نے ملک میں ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈان کا نوٹس لے لیا ،نیپرا کی جانب سے جاری علامیے کے مطابق اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کرلی۔نیپرا کا کہنا ہے کہ 2021اور 2022میں بلیک آٹ اور ٹاور گرنے کے واقعات پر جرمانے کرچکے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کیلئے نیپرا مسلسل ہدایات، سفارشات جاری کرتا رہا ہے، بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے سبب کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جسے بحال کرنے کے لیے کوششیں جار ہیں تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود اب تک بجلی فراہم نہیں کی جاسکی۔وزارت توانائی کے مطابق نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہونے کے بعد پاکستان بھر میں بجلی کے بریک ڈاون کی اطلاعات موصول ہوئیں۔وزارت توانائی کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈان ہوا، سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سے جاری ہے۔دریں اثنا ایک اور ٹوئٹ میں وزارت توانائی نے اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کیے جانے کی اطلاع دی۔وزارت توانائی کی جانب سے کہا گیا کہ وارسک سے گرڈ اسٹیشنز کی بحالی کا آغاز کردیا گیا اور پچھلے ایک گھنٹے میں اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور لاہور سمیت ملک کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔کراچی میں ضلع کورنگی کے کئی علاقوں، ملیر، لانڈھی، گلستان جوہر، موسمیات، اختر کالونی، میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، علاوہ ازیں آئی آئی چندریگر روڈ، نیو کراچی، گلشن اقبال، ابراہیم حیدری کے علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے۔ترجمان اسلام آباد الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی (آئیسکو)نے بتایا کہ بریک ڈان کی وجہ سے آئیسکو کے تقریبا 117 گرڈ اسٹیشنز متاثر ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مرکزی کنٹرول روم سے سسٹم بحالی کی براہ راست نگرانی جاری ہے، سسٹم کو نقصان سے بچانے کی لئے فیڈرز پر بجلی مرحلہ وار بحال کی جارہی ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ زیرو پوائنٹ، راول، آئی-8، ایف-6، ڈی-12، ایف-6، ایف-16 اور چکلالہ میں گرڈ اسٹیشنز کی بحالی کا کام جاری ہے، سسٹم کی مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔قبل ازیں آئیسکو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آئیسکو کے 117 گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ریجن کنٹرول سینٹر کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی، آئیسکو انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہی ترجمان کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی محمد افضل نے بتایا کہ صوبے میں 3 ٹرانسمیشن لائنیں (220 کلو واٹ اوچ-سبی، 220 کلو واٹ دادو-خضدار اور 220 کلو واٹ ڈیرہ مراد جمالی)ٹرپ کر گئیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں بلوچستان بھر میں بجلی کی بڑی بندش ہوئی ہے، متاثرہ شہروں میں کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن، لورالائی ژوب، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، سبی، زیارت، قلات اور خضدار شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی جانب سے بجلی کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔