اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں معاشی اعداوشمار کا جائزہ لیا جائے گا۔مانیٹر پالیسی کمیٹی اجلاس میں شرح سود کا فیصلہ کرے گی. شرح سود اس وقت 9.75 فیصد ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر پریس کانفرنس کے ذریعے پالیسی بیان جاری کریں گے۔معاشی اور مالیاتی ماہرین کی اکثریت کا اندازہ ہے کہ شرح سود برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ رواں مالی سال چھ ماہ میں شرح سود میں 2.75 فیصد کا اضافہ کیا جاچکا ہے. رواں مالی سال چھ ماہ میں شرح سود 7 فیصد سے بڑھ کر 9.75 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔دوسری جانب لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بنک مانیٹری پالیسی میں موجودہ معاشی حالات کو مدنظر ر کھے موجودہ پالیسی ریٹ زیادہ ہے، مزید نہ بڑھایا جائے۔صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ اسپلیمنٹری فنانس بل میں پہلے ہی ٹیکس مراعات ختم کر دی گئی ہیں، پالیسی ریٹ میں مزید اضافہ کاروباری لاگت کو بڑھا دے گا جس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔انکا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہی مینوفیکچرنگ بہت مہنگی ہو چُکی ہے مزید مہنگائی رہے سہے سیکٹرز کو بھی مارکیٹوں سے نکال باہر کرے گی۔