براڈ شیٹ اسکینڈل کے ذمہ داروں کے خلاف ریفرنس بنایا جائے: ناصر شاہ

لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی کے جارحانہ رویے کو میزبان ہونے کی وجہ سے برداشت اور درگذر کیا جس پر افسوس بھی ہے چاہیے یہ تھا کہ انہیں ان کی زباں میں اسی وقت جواب دیا جاتا، بلاول بھٹو کی عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز آئینی ہے، سینٹ میں ہماری عدم اعتماد کی تحریک کی ناکامی پر پی ٹی آئی کو لانے والی قوتیں، سپورٹر اور اتحادی اب سوچنے پر مجبور ہیں کہ ان کی نااہلی کا بوجھ کتنے دیر تک اپنے کاندھوں پے اٹھائیں گے، لاڑکانہ میں ترقیاتی کاموں کے متعلق کمشنر آفیس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید ناصر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ علی زیدی کے رویے کو ہم سب کے سامنے نہیں لائے ان کے اپنے ساتھی وزراء اسد عمر اور امین الحق پریشان تھے کہ علی زیدی کو ہوا کیا ہے وہ ہمارے مہمان تھے چیف منسٹر ہائوس میں ہم میزبان تھے اسی لیے درگذر کر گئے اچھا ہوتا کہ انہیں اسی وقت جواب دیا جاتا لیکن وزیر اعلی نے وزیر اعظم کو لیٹر لکھا، سید ناصر شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک ساتھ ہے سب کی اپنی رائے ہے تحریک عدم اعتماد احتجاج کا ہی حصہ ہے وفاقی حکومت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ان کے اتحادی بھی ان کی نااہلیوں کا بوجھ اٹھا کر تھک گئے ہیں، فارن فنڈنگ والا معاملہ چل رہا ہے وزیراعظم نے ٹی وی پر آکر بیان دے دیا کہ میں تو چاہتا ہوں کہ فارن فنڈنگ کا اوپن ٹرائل اور سب کے سامنے ہوں تو دوسری جانب ان کے وکلاء نے چھ سال سے درخواستیں دے کر ہیں کہ اسے اوپن نہ کیا جائے اس کی باتیں سامنے نہ لائی جائیں بلکہ چھ سال سے یہ کیس چلا ہی نہیں یہ ان کے دو رویے اور منافقت ہے کہ بات ایک کرتی ہیں اور بات دوسری ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا براڈشیٹ کا اسکینڈل سامنے آیا، ہمارے لیے نیب چیئرمین قابل احترام ہیں یہ اب ان کا امتحان ہے، انہوں نے کہا کہ جب براڈشیٹ سے معاہدہ ہوا تو اس وقت تقاضے پورے نہیں کیے گئے دیگر چیزوں پر تو یکدم ریفرنس بن سکتا ہے اور انکوائری بھی آجاتی ہے یہ کون سا معاملہ ہے کہ براڈشیٹ سے اتنا بڑا معاہدہ ہوا جو کمپنی تین یا ایک ماہ میں بنی اس کے معاملات کو دیکھا نہیں گیا، میں چیئرمین نیب سے گذارش کرتا ہوں کہ اس وقت کے نیب کے چیئرمین اور جو کرتا دھرتا تھے پہلے ان کے خلاف ریفرنس بنایا جائے جو معاملہ رکارڈ پر موجود ہے، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کے صفائی ستھرائی ڈرینیج سمیت بنیادی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں جون 2021 تک تمام اسکیمز مکمل ہونے پر بہتری نظر آئے گی، قبل ازیں صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت ترقیاتی کام، تجاوزات اور صفائی ستھرائی کے معاملے پر کمشنر آفیس میں اہم اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل احمد سومرو، صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال، ایم این اے خورشید جونیجو، کمشنر لاڑکانہ رفیق مہیسر، میونسپل، بلڈنگس، ہائی ویز، ایریگیشن اور ریوینیو اور لوکل گورنمینٹ کے افسران نے شرکت کی، اجلاس میں لینار اسپتال روڈ پر قائم فوڈ کورٹ سمیت رائس کینال کے اطراف تجاوزات کے خاتمے پر حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ مختلف محکموں کے افسران نے اداروں کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دی، دوسری جانب صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے وزیر آبپاشی سہیل انور سیال کے ہمراہ رائس کینال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کمشنر لاڑکانہ کو ہدایت کی کہ رائس کینال کے دونوں اطراف میں سیوریج نظام کو بہتر بنایا جائے، اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کینال میں سیوریج کی نکاسی کو روکا جائے اور کینال کے دونوں اطراف پر ماحول دوست درخت لگائے جائیں گے، دورے کے دوران سیکرٹری بلدیات سندھ نجم شاہ، کمشنر لاڑکانہ، چیف انجنیئر آبپاشی و دیگر بھی موجود تھے۔