مصباح‘وقار کو قومی ٹیم کی کوچنگ دینا کسی مذاق سے کم نہیں:عاقب جاوید
لاہور( حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس)1992ء کے عالمی کپ کی فاتح ٹیم کے رکن اور لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز عاقب جاوید نے کہا ہے کہ مصباح الحق اور وقار یونس کو قومی ٹیم کی کوچنگ ذمہ داری دینا کسی مذاق سے کم نہیں ۔ دنیا میں کہیں کوچنگ ایجوکیشن اور کوچنگ تجربے کے بغیر ذمہ داری نہیں ملتی یہ کام صرف پاکستان میں ہوتا ہے، ہم نے مقامی کوچز کو بغیر تجربے اور کوچنگ ایجوکیشن ذمہ داریاں دیں ان کی ناکامی کے بعد غیر ملکیوں کو لگایا گیا۔ ہم نے آج تک کوچنگ کو جدید تقاضوں کے مطابق چلایا ہی نہیں ۔ مصباح اور وقار کوکوچ مقرر کرنے پر مجھے غصہ کم اور تکلیف زیادہ ہوئی کیونکہ یہ نظام کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ قومی ٹیم کی کوچنگ کی کوئی خواہش نہیں ‘لاہور قلندرز کیساتھ کام کر کے بہت خوش ہوں ‘ان حالات میں قومی ٹیم کی کوچنگ سے توبہ ہی بہتر ہے۔ لاہور قلندرز کیساتھ کام کر کے کم از کم نوجوان بچوں کو ملک کی نمائندگی کیلئے تیار کرنے کا موقع تو ملتا ہے۔ لاہور میں قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر میں پلیئرز ٹریننگ کر رہے ہیں کرونا کی وجہ سے مسائل ضرور آئے لیکن اب ہم نے کھیل کی سرگرمیوں کو بحال کر دیا ہے۔ گراؤنڈ میچز کیلئے تیار ہیں۔ آٹھ دس پریکٹس پچز ہیں، باولنگ مشینز سمیت تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ فٹنس سٹوڈیو موجود ہے۔ باڈی بلڈنگ یا ویٹ لفٹنگ کے بجائے کرکٹر کو جس ٹریننگ کی ضرورت ہے اس پر توجہ دی جاتی ہے۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بیس سال سے وہی دو پچز ہیں، وہی پرانا جم ہے جہاں کوئی چیز نئی نہیں ہے، ان ڈور کی حالت بھی خراب ہے۔ کرکٹ بورڈ نے اس پر کوئی کام ہی نہیں کیا۔