انسانی ابتدائی تجربات کے لیے نویل کرونا وائرس کی ممکنہ ویکسین آئندہ 3 ماہ میں تیار کی لی جائے گی۔ یہ بات یو ایس نینشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ایتھنی فاﺅکی اور پین سٹیٹ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر کیتھرین پاﺅلس نے امریکی میڈیکل جریدہ جےمیں شائع ایک رپورٹ میں بتائی۔ سائنسدانوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایم آر این اے ویکسین ٹیکنالوجی کے استعمال سے کورونا وائرس پر بہت تیزی سے قابو پایا جا سکے گا۔ ابتدائی تجزے میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا کہ کورونا وائرس میں سارس کے کچھ امینو ایسڈ ہومولوجی ہیں اور اس میں اے سی ای 2 کو بطور ہیٹ استعمال کرسکتے ہیں جو وبائی امراض میں شدت کی پیشنگوئی کرنے کے لیے اہم مضمرات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ اور چین مل کر کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کر رہے ہیں جس سے چین میں اب تک 830 کیس سامنے آئے ہیں اور اس وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 25 تک ہو گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز کہا کہ چین میں نویل کرونا وائرس کے بار میں صحت عامہ کو لاحق خطرات پر بین الاقوامی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے۔ قبل از وقت ہو گا جبکہ انتباہ کیا گیا کہ اس سے متاثرہ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024