اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں،بھارت گولی سے بات کرے گاتو گولی سے جواب دینگے:ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہاسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے ،بھارت اگر گولی سے بات کرے گا تو گولی سے جواب دیں گے،وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی اور 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں سے خطاب بھی کیا،امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات کی بات کی ہے، فی الحال کوئی تاریخ یا شیڈول نہیں ہے، پاکستان اور قطر امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ فراہم کررہے ہیں، افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، آسیہ بی بی کی اپیل میں اگر بریت ہو تو اس کے باہر جانے پر کوئی پابندی نہیں۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے امیر قطر کی دعوت پر دو روزہ دورہ کیا جس میں انہوں نے امیر قطر سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔انہوں نے بتایا کہ دو طرفہ مذاکرات میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے مواقع پر بات چیت کی گئی۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم کی قطری بزنس لیڈرز سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ امیر قطر نے عمران خان کو پاکستان کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری معاہدے کا ڈرافٹ بھارت کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ ہم نے اپنا فوکل پرسن مقرر کیا اور بھارت کو بات چیت کے لیے دعوت بھی دی ہے لیکن بھارت اس معاملے میں بچگانہ حرکتیں کررہا ہے، اس نے ہمارے جواب پر دو تاریخیں دیں، ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا ۔مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ شہر بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کی جانب سے پیلیٹ گنز کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر بات کی ہے۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے خبردار کیا کہ بھارت اگر گولی سے بات کرے گا تو گولی سے جواب دیں گے، بھارت امن کی بات کرے گا تو امن سے بات کریں گے، پاک فوج بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دے رہی ہے۔امریکی سینیٹر کے دورہ پاکستان سے متعلق ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے صدر ٹرمپ کے ساتھ وزیراعظم کی ملاقات کی بات کی ہے، اس کا فی الحال کوئی تاریخ یا شیڈول نہیں ہے، ایسی ملاقاتوں کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں۔افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پاکستان اور قطر امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ فراہم کررہے ہیں، افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔پاکستان نے افغانستان میں موجود قیدیوں کے تبادلے کیلیے معاہدے کی پیشکش کی تھی، پاکستان نے صرف جرمانہ کی وجہ سے جیلوں میں موجود افراد کی رہائی کیلئے بات کی ہے۔آسیہ بی بی سے متعلق سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کی اپیل میں اگر بریت ہو تو اس کے باہر جانے پر کوئی پابندی نہیں۔معاون خصوصی وزیراعظم زلفی بخاری کے دورہ عراق کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ حکومت آنے کے بعد کسی بھی حکومتی عہدیدارکا یہ پہلاعراق کا دورہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ زلفی بخاری نے عراق کے صدر اورعراقی ہم منصب سے بھی ملاقات کی ہے ،ملاقاتوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔